غزہ،مقبوضہ بیت المقدس،تل ابیب،قاہرہ ،نیویارک( نیوز ایجنسیاں)غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مزید 158فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ 320زخمی ہوئے ۔ شہید فلسطینیوں کی تعداد منگل کے روز 24285 ہو گئی ہے غزہ کی وزارت صحت کے اعلامیے کے مطابق زخمی فلسطینیوں کی تعداد اب 61154 ہو چکی ہے۔ غزہ کی جنگ کے100دن مکمل ہونے پر یومیہ اوسط ہلاکتوں کی تعداد 239 سے زیادہ ہو گئی تھی۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ میں اپنے فوجی کی ہلاکت کا اعتراف کرلیا۔
غزہ میں جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 186 ہوگئی ہے۔ حماس نے نئی ویڈیو پوسٹ کی جس میں 2ہلاک ہو چکے اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں دکھائی گئی ہیں۔ ہلاک ہونےوالے یرغمالیوں کے بارے میں بتایا گیا کہ اسرائیل کی بمباری کے دوران یہ 2 یرغمالی بھی ہلاک ہو گئے ۔ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کے 4 مختلف ڈیوژن حماس کے ساتھ جنگ میں مصروف ہیں تاہم جنگ کے 102 ویں دن ان میں سے ایک ’’36 ویں ڈویژن‘‘ کو بغیر کوئی ٹھوس وجہ بتائے واپس بلا لیا گیا۔یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیلی وزیر دفاع کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم نیتن یاہو پر برس پڑے تھے اور غزہ کی صورت حال کا ذمہ دار نیتن یاہو کی پالیسیوں کو ٹھہرایا تھا۔
اسرائیلی فوج کے سابق چیف آف سٹاف اویو کوچاوی نے اعتراف کیا ہے کہ وہ گذشتہ 7 اکتوبر کے حملوں کی وجہ سے ہونے والی سکیورٹی ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ کوچاوی نے فوج سے مطالبہ کیا وہ ملک میں سیاسی تنازعات سے خود کو دور رکھے۔ اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلینٹ نے کہا ہے کہ جنوبی غزہ میں جاری فوجی آپریشن خاتمے کے قریب ہے۔ جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی قیادت فلسطینی کریں گے۔ غزہ میں فلسطینی رہتے ہیں اس لیے مستقبل میں فلسطینی ہی اس پر حکومت کریں گے۔
اقوام متحدہ میں فلسطین کے سفیر نے غیر وابستہ ممالک کی تحریک یعنی نان الائینڈ موومنٹ کے اراکین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر جنگ بندی کے حوالے سے دبا ڈالیں۔ فلسطین کے سفیر ریاض منصور نے تحریک کے 120 ارکان سے خطاب میں کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سکیورٹی کونسل سے قراردادیں منظور ہونے کے بعد بھی جنگ بندی کا ہونا مشکل ہے۔ مصر کے ایک سکیورٹی اہلکار نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مصر اسرائیل کو مصر اور غزہ کی پٹی کے درمیان صلاح الدین سرحدی محور کو کنٹرول کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ غزہ کے ساتھ سرحد کو کنٹرول کرنا مصر کی ذمہ داری ہے۔