اسرائیلی فوج نے غزہ میں فلسطینیوں کی قبریں بھی کھود ڈالیں

مقبوضہ بیت المقدس: غزہ میں الشفا اسپتال اور دیگر علاقوں میں اسرائیل فوج کی بمباری کے نتیجے میں 63 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔اسرائیلی قابض فوج نے غزہ میں الاسرا یونیورسٹی کی عمارت کو تباہ کردیا۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری میں اپارٹمنٹ بلاک کو نشانہ بنایا گیا ہے جس سے متعدد فلسطینی زخمی ہوئے۔دوسری جانب غزہ کی پٹی میں شمالی و وسطی حصے میں اسرائیلی بم باری کے نتیجے میں 40 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔ اسرائیلی قابض فوج نے غزہ میں الاسرا یونیورسٹی کی عمارت کو اپنے قبضے کے 70 دن بعد خوفناک بم سے اڑا دیا۔اس سے قبل اس عمارت پر فوج نے قبضہ کر کے فوجی فوجی بیرک اور حراستی مرکز میں تبدیل کردیا تھا اور غزہ سے گرفتار کیے فلسطینیوں کو اس عمارت میں منتقل کر کے وہاں پر اذیتوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے غزہ شہر کے جنوب میں الزہرہ شہر میں واقع الاسرا یونیورسٹی کے مرکزی ہیڈ کوارٹر پر قابض فوج کی بمباری کے لمحے کی دستاویزی ویڈیو کلپ جاری کیا ہے۔یونیورسٹی انتظامیہ نے "اس وحشیانہ جارحیت کی مذمت کی جس نے اس کے طلبا کی صلاحیتوں کو نشانہ بنایا۔

اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش میں خان یونس میں اسرائیلی بلڈوزروں نے خان یونس کے قبرستان میں قبریں مسمار کردیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکا کی فلسطینی ریاست کی پیشکش یکسر مسترد کر دی۔ یاہو نے اپنے جارحانہ عزائم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کے بعد غزہ سمیت دریائے اردن تک کا علاقہ ہمارے کنٹرول میں ہوگا۔ امریکی ترجمان جان کربی نے اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کی فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو ایک آزاد ریاست میں امن اور سلامتی کے ساتھ رہنے کا پورا حق حاصل ہے۔

امریکی اخبارنے کہا ہے کہ واشنگٹن کی خواہش کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اسرائیل نے حماس کے خلاف جنگ میں کم شدید اور زیادہ درست مرحلے میں جانے کے لیے ہزاروں فوجیوں کو غزہ سے واپس بلا لیا ہے۔ امریکہ میں سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر بن سلطان نے کہا کہ اسرائیل کی سلامتی فلسطینیوں کی قیمت پر نامنظور ہے۔ فلسطینیوں کی خود مختار ریاست کے قیام تک مشرق وسطی میں امن ممکن نہیں ابھی اور کتنے بچے جان سے ہاتھ دھوئیں گے، مزید کتنے لوگ معذور ہوں گے؟ یہ سب کچھ مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا ۔امریکی نشریاتی ادارے وی او اے کے مطابق فوجی مہم سے اسرائیل کو روزانہ 22 کروڑ ڈالر کا خرچ اٹھانا پڑ رہا ہے اور بین الاقوامی سطح پر اسرائیل کی حمایت میں کمی ہو رہی ہے۔