کابل(اُمت نیوز) افغانستان کے پہاڑی سلسلے پر مسافر بردار طیارہ گر کر تبا ہوگیا جس کے بارے میں بھارت نے بغیر تصدیق کیے دعویٰ کیا تھا کہ یہ انڈین طیارہ ہے تاہم بعد میں سبکی اُٹھانا پڑی اور تردید کرنا پڑی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں گر کر تباہ ہونے والے مسافر بردار طیارے سے متعلق بھارتی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ ان کی ایئرلائن کا طیارہ ہے۔
اس دعوے کے بعد کہرام مچ گیا اور مسافروں کے اہل خانہ بڑی تعداد میں ایئرپورٹس اور ایئرلائن کمپنی کے دفاتر پہنچ گئے جنھیں انتظامیہ نے بارہا سمجھانے کی کوشش کی کہ ہمارے طیارے کو حادثہ نہیں ہوا۔
تاہم مسافروں کے اہل خانہ کا دباؤ بڑھتا گیا اور بات ہاتھا پائی تک جا پہنچی۔ روس کی اپنے طیارے کے حادثے کے شکار کی تصدیق پر بھارتی وزارت خارجہ نے بیان جاری کیا کہ یہ سب غلط فہمی کی بنیاد پر ہوا۔
بھارتی ایوی ایشن نے اپنے بیان میں کہا کہ افغانستان میں گر کر تباہ ہونے والا طیارہ ہمارا نہیں بلکہ روس کا ہے۔اپنے شہریوں سے معذرت خواہ ہیں۔
ادھر روسی ایوی ایشن حکام نے بتایا کہ افغانستان میں حادثے کے شکار طیارہ ’چارٹرڈ ایمبولینس طیارہ‘ تھا جو بھارت سے ازبکستان جانے کے دوران لاپتا ہوگیا تھا اور اس کا ملبہ افغانستان سے ملنے کی اطلاع ہے۔
روسی ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ چارٹرڈ طیارے میں 6 افراد سوار تھے اور یہ گزشتہ شب افغانستان میں ریڈار سے غائب ہو گیا تھا۔ بعد ازاں افغان صوبے بدخشاں کی پولیس نے ایک طیارہ گرنے کی اطلاع دی تھی۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جائے وقوعہ پر امدادی ٹیم بھیجی ہے اب تک طیارے کی قسم، حادثے کی وجہ اور ہلاکتوں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں