سیالکوٹ: مسلم لیگ (ن) کے قائدنوازشریف نے کہاہےجو خوشحالی ہم سے دور ہوگئی ہے اسے واپس لاؤں گا لیکن اس کیلئےآپ کاساتھ چاہیئے،اپنے ساتھ ظلم ہونے والے کو بر داشت کرجائونگا عوام کے ساتھ ہونے والے ظلم کو بر داشت نہیں کر سکتے، مجھے اپنی تکلیف کا کوئی دکھ نہیں ،مجھ سے آپ کی سزا نہیں دیکھی جاسکتی، اگرہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو آج کوئی بے روز گار نہ ہوتا ، سیالکوٹ سے مجھے بہت پیار ہے، موٹر وے ہم نے بنائی ،اس کے افتتاح کا موقع نہیں مل سکا، یہ اس معیار کی موٹر وے نہیں بنائی گئی جو میں چاہتا تھا،اسےدوبارہ بنائیں گے ،حکومت میں آئے تو لاہور سے سیالکوٹ بہترین ٹرین چلائیں گے اور نوجوانوں کو پاؤں پر کھڑا کریں گے،جب سیالکوٹ ٹرین بنے گی تو وہ ہیلی کاپٹر جتنا وقت لے گی،ہمارا منشور قوم کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنا ہے،2017 کا پاکستان جو میں چھوڑ کر گیا تھا وہ نظر نہیں آ رہا، بجلی ہے نہ گیس، روٹی ہےنہ پٹرول، سب چیزیں عوام کی پہنچ سے باہر ہوگئیں،2017 بہترتھا یا 2023-24 ہے؟، جنہوں نے ملک کے ساتھ ظلم کیا ان سے پوچھا ایسا کیوں کیا؟
سیالکوٹ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ان کاکہناتھاسب کو دل کی گہرائیوں سے سلام پیش کرتا ہوں ، کیا محفل جمی ہے ، سیالکوٹ باوفا لوگوں کا شہر اورپاکستان ، ہندوستان ہر جگہ اپنی پہچان رکھتا ہے،سب سے بڑا با وفا میرے ساتھ کھڑا ہے جس کا نام خواجہ محمد آصف ہے ، مجھے خواجہ آصف اور ان کے والد محترم پر فخر ہے جنہوں نے میری سیاسی ٹریننگ کی، مہینے میں ایک بار خواجہ آصف کے والد ضرور بلاتے اور ملتے تھے،رانا شمیم بھی 1985سے پہلے کا ساتھی ہے، ان سے دوستی پرفخر ہے ،علی زاہدبھی اپنے والد محترم کے زمانے سے ہمارے ساتھی ہیں، نوشین افتخار کے والد نے زندگی بھر ساتھ نبھایا ۔طارق سبحانی ،فیصل اکرم،رانا لیاقت بھی میرے ساتھی ہیں ، رانا لیاقت کو پچھلے الیکشن میں ٹکٹ نہیں ملا جس پر مجھے افسوس ہے۔
نوازشریف نے 30سال سے کم عمر کے لوگوں سے ہاتھ کھڑے کرائے اور کہایہ تو سارا جلسہ ہی 30سال سے کم لوگوں کا ہے، نوجوانوں کو قرض دینگے ،اپنا کاروبارخود کریں اور لوگوں کو روز گار دیں ، انشاء اﷲ آپ کو اپنے پائوں پر کھڑا کر نا ہے، شہباز شریف نے آئی ٹی ،لیپ ٹاپ ،انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بات کی، سب کچھ ملے گا ، ہم نے پہلے بھی دیا ہے،روٹی چار روپے کی چھوڑ کر گیا تھا ، آج بیس اور پچیس کی ہے، پٹرول 65روپے لٹر تھا،آج کتنے کا ہے؟، کتنا ظلم ہوا ہے، اس کا کون ذمہ دار ہے ، پچاس روپے کلو والی چینی 150روپے میں ملتی ہے ، بجلی مہنگی اور گیس نہیں مل رہی،بچے اسکول نہیں جاسکتے کیو نکہ فیسوں کے پیسے نہیں، دوائی کےلئے پیسے نہیں، سب کچھ پیچھے لے جانا پڑےگا، وہی حالات واپس لانے پڑیں گے، ہم محنت کرینگے ، قوم بھی وعدہ کرے ۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا 8 فروری کا سورج ہماری پارٹی اور پاکستان کی فتح کا سورج ہوگا،سیالکوٹ والوں نے میری اور نواز شریف کی تھکن دور کردی،کچھ مخالفین کہتے ہیں ن لیگ باہر نکل کر جلسے نہیں کر رہی، کیا آج ہم سیالکوٹ کے کسی کمرے میں جلسہ کر رہے ہیں، جلسہ گواہی دے رہا ہے 8 فروری کو مخالفین کا جلوس نکل جائے گا، ہمارے ایک سیاسی مہربان آج کل جلسوں میں مزدور کارڈ، کبھی کسان کارڈ اور کبھی کوئی کارڈ نکال کر دکھاتے ہیں جیسے یہ کوئی فٹبال میچ کا ریفری ہو لیکن یہ جو مرضی کارڈ نکال لیں لیکن انشا اﷲ 8 فروری کو عوام ان کو ییلو (پیلا) کارڈ دکھا کر میدان سے باہر نکال دیں گے، سیالکوٹ میں ارفع کریم کی طرز پر آئی ٹی انڈسٹری بنا کر دیں گے، لوگ پوچھتے ہیں تیر اور شیر میں فرق کیا ہے، تو سنیں تیر پر ایک اور نکتہ لگا دیں تو شیر بن جائے گا تو جب شیر بنے گا اور آٹھ فروری کو شیر پر ٹھپہ لگے گا تو پھر شیر دھاڑے گا، دشمنوں کو بھگائے گا اور ترقی و خوشحالی کا دور دوبارہ شروع ہو گا۔
مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا سیالکوٹ والو ہم سب آپ سے پیار کرتےہیں، 8 فروری کو آپ نے شیر کو ووٹ ڈالنا ہے، نوجوانوں کو پٹرول اور ڈنڈے دینے والا آپ کا ہمدرد نہیں، نوجوان بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے جیلوں میں سڑ رہے ہیں،آپ کا مقدر پٹرول بم نہیں آئی ٹی سٹارٹ اپس، باعزت روزگار، اچھے کالجز اور سکولز ہیں، نوازشریف نے جو وعدہ کیا وہ پورا کیا۔