امریکی سینیٹ نے ہائی ٹیک فرمز کے سربراہان کو بچوں کے استحصال کے حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ فیس بک کے بانی سربراہ مارک زکربرگ نے بچوں کے استحصال کے حوالے سے غیر معمولی اذیت کا سامنا کرنے پر والدین سے معافی مانگی ہے۔
امریکی سینیٹ میں میٹا، ایکس، ٹک ٹاک، اسنیپ اور ڈزکارڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسرز کو ان کے پلیٹ فارمز پر بچوں کو پہنچنے والے نقصان کے حوالے سے ہدفِ تنقید بنایا گیا ہے۔
میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے سینیٹ کے فلور پر ان والدین کی طرف متوجہ ہوکر معافی مانگی جن کے بچوں کو ان کے پلیٹ فارمز پر پہنچی اور اس کے نتیجے میں پورے گھرانے کو اذیت کا سامنا کرنا پڑے۔
سوشل میڈیا پر ہراساں کیے جانے پر موت کے منہ میں جانے والے بچوں کے والدین نے ان کے فوٹو تھام رکھے تھے۔ مارک زکربرگ نے متاثرہ خاندانوں سے اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے ان سے معافی مانگی اور کہا کہ جو کچھ انہیں جھیلنا پڑا ہے وہ افسوس ناک تھا۔
دی اسنیپ کارپوریشن کے سی ای او ایوان اسپیگل نے اسنیپ چیٹ کے ذریعے غیر قانونی دواؤں تک رسائی پانے والے بچوں کے والدین سے معافی مانگی۔ 2023 کے اواخر میں 60 سے زائد بچوں کے والدین نے اسنیپ چیٹ کے ذریعے غیر قانونی دواؤں کی خریداری پر اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے خلاف مقدمات دائر کیے۔
ایوان اسپیگل نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے پلیٹ فارمز پر اس نوعیت کے المیے روکنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں۔ ہماری بھرپور کوشش ہے کہ ممنوع دواؤں تک رسائی روکی جائے۔
امریکی سینیٹ کی یہ سماعت بڑی ہائی ٹیک فرمز اور بچوں کے آن لائن جنسی استحصال کے موضوع پرتھی۔ زربرگ اور اسپیگل سمیت پانچ سی ای اوز نے شرکت کی۔ ان میں لِنڈا یکارین (ایکس)، شاؤ زی چیو (ٹک ٹاک) اور جیسن سائٹرون (ڈزکارڈ) بھی شامل تھے۔
مارک زکربرگ کو اس بات پر سینیٹر جوش ہالے کی طرف سے شدید نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑا کہ موجودہ سائنسی مواد سے سوشل میڈیا اور نئی نسل کی خراب ذہنی صحت کے درمیان کوئی براہِ راست تعلق ثابت نہیں ہوتا۔
اس سماعت کے موقع پر سینیٹ کا ہال سوشل میڈیا کے ہاتھوں شدید نقصان سے دوچار ہونے والے بچوں اور ان کے وکلا سے بھرا ہوا تھا۔ جنوبی کیرولائنا کی ری پبلکن سینیٹر لِنزے گراہم نے سوشل میڈیا پر زندگیاں تباہ کرنے اور جمہوریت کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا۔ انہوں نے سی ای اوز سے کہا میں سمجھ سکتا ہوں آپ نے یہ سب دانستہ نہیں کیا مگر آپ کے ہاتھو پر خون لگا ہوا ہے۔
ابتدائی کلمات میں ڈِک ڈربن نے کہا کہ بچوں کو لاحق خطرات کے رفع کرنے کی صورت نکالنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے ہائی ٹیک فرمز کے سی ای اوز سے کہا کہ ان کے پلیٹ فارمز اور ایپس نے ”شکاریوں“ کو بچوں کے جنسی استحصال کے نئے ہتھکنڈے فراہم کیے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اعتماد پیدا کرنے اور سب کے لیے معاملات کو محفوظ بنانے پر برائے نام توجہ دی گئی ہے۔ سارا زور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو متوجہ کرنے اور زیادہ سے زیادہ منافع کمانے پر ہے۔