تیونس (اُمت نیوز) تیونس میں عرب وزراء داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں غزہ کے حوالے سے صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، شرکاء نے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور اسرائیل کی جانب سے جبری نقل مکانی کی پالیسی کو مسترد کر دیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمہوریہ تیونس کے صدارتی محل قرطاج میں عرب وزراء داخلہ کا 41 واں اجلاس منعقد ہوا، تیونس کے صدر قیس سعید نے اجلاس کے شرکاء سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نائف اور دیگر کا استقبال کیا۔
عرب وزرائے داخلہ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نائف نے کہا کہ یہ اجلاس ایسے درد ناک انسانی حالات میں منعقد ہو رہا ہے جن سے ہمارے فلسطینی بھائی گزر رہے ہیں، وہاں امن و امان کی انتہائی خراب صورتحال نے ہزاروں بچوں، خواتین اور معمر افراد کیلئے مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔
عرب وزرائے داخلہ کی کونسل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن علی کومان نے عرب امن کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اسرائیل کی جانب سے نہتے فلسطینیوں پر کیے جانے والے وحشیانہ قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
ڈاکٹر محمد بن علی کومان نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی اور نقل مکانی کی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک ہزاروں شہری شہید اور بے گھر ہو چکے ہیں، مشکل وقت میں ہم مظلوم فلسطینیوں کیساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔