واشنگٹن: سعودی وزیرخارجہ اورایرانی صدرکے ممکنہ دورہ پاکستان پر امریکا کا ردعمل بھی آگیا، امریکا نے کہا کہ ان دوروں پر بیان ان ممالک کی لیڈر شپ پر چھوڑتے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل کی پریس کانفرنس کے دوران وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی ڈونلڈلو سے ملاقات پر سوال کیا جس پر ویدانت پٹیل نے کہا کہ پاکستانی وزیرخزانہ نےمحکمہ خارجہ کےاعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کی ، پاکستان معاشی چیلنجزسےنمٹنے کیلیے اقتصادی اصلاحات کوترجیح دے،اقتصادی اصلاحات میں توسیع کرنے کی ضرورت ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نے سعودی وزیرخارجہ اورایرانی صدر کے ممکنہ دورہ پاکستان کے سوال پر کہا کہ ان دوروں پر بیان ان ممالک کی لیڈرشپ پرچھوڑتا ہوں، ایران نے حال ہی میں سیکڑوں بلیسٹک میزائل،ڈرون اسرائیل پربھیجے،یہ کوئی ایساعمل نہیں جو فلسطینیوں کے مفاد میں ہو، ہم اس وقت کشیدگی کم کرنے پر توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہیں اور ہم نےجنگ بندی کا مطالبہ کررکھا ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ ایران، پاکستان اورسعودیہ کی مشترکہ امن کوششوں پر کیا کہیں گے؟ جس پر ویدانت پٹیل نے کہا کہ ایران کے جاری عدم استحکام اورخراب رویےکو دیکھ رہے ہیں، ایران کےارادوں سے متعلق کافی شکوک و شبہات کا شکار ہیں، پاکستان متعدد شعبوں میں ایک اہم شراکت دار ہے، پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی تعاون اہم ہے، حکومت پاکستان کےساتھ تعاون جاری رکھیں گے، معاشی چیلنجزسےنمٹنے کیلیے پاکستان کےساتھ شراکت داری ہے، پاکستان کے ساتھ کام جاری رکھنے کے لیے پر عزم ہیں۔