ممبئی: بھارت میں داؤدی بوہرہ جماعت میں جانشینی کی صف سے متعلق ممبئی ہائیکورٹ نے سیدنا مفضل سیف الدین کی تقرری سے متعلق فیصلہ دے دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق منگل کے روز ممبئی ہائی کورٹ کی جانب سے بوہرہ کمیونٹی کے سربراہ سیدنا مفضل سیف الدین کی بطور جانشینی کے خلاف کیس عدالت کی جانب سے خارج کر دیا گیا۔
ممبئی ہائی کورٹ کے سنگل بینچ میں جسٹس گوتم پٹیل کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوائی، جس میں عدالت کی جانب سے ریمارکس میں کہنا تھا کہ عدالت کی جانب سے محض ثبوتوں کی بنیاد پر کیس ختم کیا ہے۔
2014 میں اُس وقت کے سربراہ سیدنا محمد برہان الدین کی رحلت کے بعد ان کے بھائی خزیمہ قطب الدین کی جانب سے کیس دائر کیا گیا تھا۔
جبکہ سیدنا محمد برہان الدین کے انتقال کے بعد سیدنا مفضل سیف الدین سربراہ مقرر ہوئے تھے، لیکن خزیمہ قطب الدین کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ سیدنا مفضل سیف الدین کو بطور سربراہ ذمے داریاں لینے سے روکا جائے۔
جبکہ ساتھ ہی اس کیس میں درخواست گزار کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کے بھائی سیدنا برہان الدین کی جانب سے انہیں مازون یعنی سیکنڈ ان کمانڈ کی ذمے داریاں سونپی گئی تھیں۔تاہم اب عدالت کی جانب سے درخواست گزار کے کیس کو خارج کر دیا گیا ہے۔