کراچی(اُمت نیوز)سعودی عرب کی 50 رکنی تجارتی وفد کی پاکستان آمد کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں کے علاوہ ریکوڈک منصوبے میں 10ارب ڈالر سے زائد مالیت کے ممکنہ معاہدوں، بزنس ٹو بزنس ایم او یوز ہونے اور مثبت سینٹی منٹس کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی تیزی کا تسلسل برقرار رہا جس سے انڈیکس 72000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی بحال ہو گئی۔
تیزی کے سبب 66.32فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 89ارب 57کروڑ 83لاکھ 34 ہزار 752روپے کا اضافہ ہوگیا۔ایک موقع پر 1159 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی ۔
تاہم اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 862.15 پوائنٹس کے اضافے سے 72764.24 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔دریں اثنا درآمدات کو قابو میں لانے کے میکنزم کی وجہ سے بیرونی ادائیگیوں کا توازن بھی قابو میں آنے، سعودی وزیرخزانہ اور سرمایہ کاروں کی پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی جیسے مثبت عوامل کے باوجود زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ کے بعد محدود پیمانے پر اضافہ ہوا۔ کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 03 پیسے کے محدود اضافے سے 278 روپے 23پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 18پیسے کے اضافے سے 279 روپے 38پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ علاوہ ازیں مقامی صرافہ مارکیٹوں میں قوت خرید متاثر ہونے اور فروخت میں کمی کے باعث پیر کو بھی سونے کی مقامی قیمت 2ہزار روپے لاگت سے کم رکھی گئی ہیں اور 24 قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 2500 روپے کے اضافے سے 240500 روپے اور فی دس گرام سونے کی قیمت بھی 2143 روپے کے اضافے سے 206190 روپے کی سطح پر آگئی۔