اسرائیلی جنگی کابینہ میں شامل اتحادی رکن نے حکومت چھوڑنے کی دھمکی دے دی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بینی گینٹز نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم نیتن یاہو کو غزہ جنگ سے متعلق سوالات کا 8 جون تک جواب دینے کا کہا ہے، یرغمالیوں کی واپسی اور غزہ کی مستقبل کی حکمرانی سے متعلق معاہدے پر پہنچنا ہے۔
نیشنل یونٹی پارٹی کے بینی گینٹز کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے جواب نہ دیا تو حکومت چھوڑ دیں گے، نیتن یاہو ملک کو کھائی میں گھسیٹتے رہیں گے تو حکومت چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ عوام سے رابطہ کریں گے اور ایسی حکومت بنائیں گے جو عوام کا اعتمادحاصل کرے گی۔
دوسری جانب اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں حکومت کے خلاف ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا اور غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیلی مغویوں کو زندہ واپس لانے کا مطالبہ کیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق تل ابیب میں مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کے دوران فورسز نے واٹر کینن کا استعمال کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پولیس تشدد کی علامت ہے اور انتشار پھیلا رہی ہے۔
دوسری جانب امریکی شہر نیویارک میں بھی فلسطینیوں کی حمایت اور غزہ میں جنگ بندی کے حق میں مظاہرہ کیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق مظاہرے میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جنہوں نے فلسطین کے حق میں بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 35 سے تجاوز کر چکی ہے۔