لاہور (اُمت نیوز) مسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف نے کہا کہ عوام نے آج ثاقب نثار کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ثاقب نثار نے مجھے زندگی بھر کے لئے صدارت سے ہٹا دیا تھا، یہ لوگ مجھے واپس لیکر آئے ہیں تو خاموش کیوں بیٹھیں، آپ نے میرے صدر بننے پر خوشی نہیں منانی، ثاقب نثار کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں ڈالنے پرخوشی منانی ہے۔
نوازشریف نے کہا کہ مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر صدارت سے ہٹایا گیا، بھئی! بیٹے سے تنخواہ نہیں لی تمہارے بیٹے سے تو تنخواہ نہیں مانگی تھی، آج کئی برسوں بعد ملاقات ہو رہی ہے، مجھے کارکنوں پر بہت فخر ہے، آندھی، برسات، گرمی، سردی آئی کارکنوں نے پرواہ نہیں کی، کارکنوں نے (ن) لیگ کا جھنڈا تھامے رکھا۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ شہبازشریف کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، بہت اتار چڑھاؤ آئے مگر شہبازشریف استحکام کے ساتھ کھڑے رہے، شہبازشریف پارٹی کے امتحان پر پورا اترے، بہت سارے لوگوں نے ہمارے رشتے میں دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آفرین ہے شہبازشریف ڈولے نہیں نہ جھکے، کھڑے رہے، مجھے شہبازشریف پر ناز ہے، شہبازشریف نے ذمہ داری پھر میرے کندھوں پر ڈالی ہے، شہبازشریف کو کہا گیا تھا آپ نوازشریف کو چھوڑیں اور وزیراعظم بنیں، شہبازشریف نے انکار کیا اور بیووفائی نہیں کی۔
نوازشریف نے کہا کہ وفا کے جرم میں شہبازشریف جیل تک گئے اُف تک نہیں کی، ہمارا رشتہ قائم و دائم اور پہلے سے زیادہ مضبوط رہے گا، مریم نواز نے بھی کڑے وقت میں پارٹی کو متحرک رکھا، مریم نواز بھی ہر امتحان میں پورا اتریں۔
صدر مسلم لیگ ن کے مزید کہنا تھا کہ جیل میں میرے سامنے مریم نواز کو ہتھکڑی لگائی گئی، حمزہ شہبازنے بھی جواں مردی کے ساتھ جیل کاٹی، حمزہ شہباز نے بھی کبھی اُف تک نہیں کی، سب سے زیادہ مبارکباد کے مستحق کارکن ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ رانا ثنا اللہ، خواجہ سعد رفیق، حنیف عباسی، اسحاق ڈار، احسن اقبال، خواجہ آصف اور ہمارے دوست شاہد خاقان عباسی نے بھی مصیبتیں برداشت کیں، کبھی اُف تک نہیں کی۔
نوازشریف نے مزید کہا کہ جب بھی (ن) لیگ کی حکومت آئی ہم نے ملک کی تقدیر بدلی، اگر ہماری حکومتوں میں خلل نہ آتا تو پاکستان اس خطے کی بہت بڑی طاقت ہوتا، بدقسمتی سے ٹانگیں کھینچنے کا سلسلہ 1947ء سے لیکر آج تک جاری ہے، افسوس اس سلسلے نے پاکستان کو بہت کمزور کیا۔
صدر ن لیگ کا کہنا تھا کہ مان لینا چاہئے ہم نے اپنے پاؤں پر خود کلہاڑیاں ماری ہیں، 1990ء میں جب وزیراعظم بنا بیچ میں ٹانگیں کھینچنے والے نہ ہوتے تو آج پاکستان میں غربت، بے روزگاری نام کی کوئی چیز نہ ہوتی، میرے دورمیں ڈالر 104 روپے کا تھا، میں آج کے دور کی نہیں اپنے دور کی بات کروں گا۔
نوازشریف کا کہنا تھا کہ 2017ء میں جو کچھ ہوا قوم کو پتہ چلنا چاہئے، میرے دورمیں آٹا 35 روپے کلو تھا، روٹی 4 روپے، چینی 50 روپے، پٹرول 65 روپے لٹر تھا، سونا فی تولہ 50 ہزار روپے کا تھا، سبزیاں10،10 روپے کلو ملتی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں اس وقت کوئی کشکول نہیں تھا، ہم نے اس وقت سب کچھ اپنے وسائل سے کام کئے تھے، ہماری حکومت نے کراچی کا امن بحال کیا تھا، 1947ء سے لیکر 2024ء تک کسی نے کوئی موٹروے بنائی تو دکھائے۔
نوازشریف نے کہا کہ بھارت کو جواب دیا تو پھر واجپائی لاہور آئے، واجپائی نے پاکستان سے معاہدہ کیا، الگ بات ہے ہم نے اس معاہدے کی خلاف ورزی کی، اللہ کا شکر ہے مہنگائی کم ہو رہی ہے، صبح ٹی وی پردیکھا گھی کا ریٹ کم ہو رہا ہے، ماشااللہ سٹاک ایکسچینج پھر بلندیوں کو چھو رہی ہے۔
صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ شہبازشریف، مریم نواز اور ان کے ساتھیوں کو مبارک ہو، اللہ شہبازشریف، مریم نواز کے کاموں میں برکت ڈال رہا ہے، آپ ہمت کریں شاید ڈیڑھ سال مشکل ہوں گے، اگلے تین برسوں میں ملک خوشحالی کی طرف لوٹےگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مسلم لیگ (ن) کومنظم کرنا ہے، یہ مسلم لیگ(ن)نہیں پاکستان کا مشن ہے، وعدہ کرکے جائیں اس حوالے سے میرا ساتھ دوگے۔
نوازشریف نے مزید کہا کہ جنرل ظہیرالاسلام لندن گئے تھے، ظہیرالاسلام نے کہا ہم نے مختلف پارٹیوں کو ٹرائی کیا، ظہیرالاسلام نے کہا تیسری فورس کا سسٹم ہمیں پی ٹی آئی کے اندر نظرآیا، بانی پی ٹی آئی ہم پر انگلی اٹھانے سے پہلے بتائیں تیسری فورس آپ نہیں تھے تو میں سیاست سے ریٹائر ہو جاؤں گا۔۔
صدر ن لیگ نے کہا کہ جو بات کہتا ہوں اس پرعمل کرتا ہوں، انہی لوگوں نے آپ کی سیاست کی بنیاد رکھی، بانی پی ٹی آئی نے انہی لوگوں کی مدد سے ہماری حکومت کو گھر بھیجا، کہا گیا رسہ ڈال کر تمہیں اقتدار سے نکالیں گے، بانی پی ٹی آئی امپائرکی انگلی کا ذکر کرتے تھے کیا یہی انگلی تھی۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ان باتوں کا جواب دیں پھر ہم سے بات کریں، ہم تو 28 مئی والے ہیں ہم 9 مئی والے نہیں ہیں، آج کے دن صدرکلنٹن نےکہا پانچ ارب ڈالردیں گے ایٹمی دھماکے نہ کریں، ہمارا ضمیر خریدنے کی کوشش کی گئی۔
نوازشریف نے کہا کہ کلنٹن کو کہا ہمارے ضمیر کا سودا نہ کریں ہم بکنے والی قوم نہیں، اس زمانے کے پانچ ارب ڈالر ہم نے واپس کر دیئے، کلنٹن نے کہا پاکستان پر پابندیاں لگ جائیں گی، میں نے کلنٹن کو کہا پابندیاں لگتی ہیں تو لگا دیں، اگراس جیسا بندہ اس وقت اقتدارمیں ہوتا تو کہتا آپ پانچ ارب دیں ہم سنبھال لیں گے۔