اسلام آباد / لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے روپوش رہنما حماد اظہر نے پارٹی میں گروہ بندی کی نشاندہی کرتے ہوئے پنجاب کی صدارت چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
حماد اظہر نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پنجاب میں دی جانے والی صدارت کی ذمے داری مزید ادا کرنے سے انکار کرتے ہوئے عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا۔
حماد اظہر نے پارٹی میں لابنگ اور مخصوص افراد کی اجارہ داری پر شدید احتجاج کرتے ہوئے قیادت کو ایسے لوگوں کی نشاندہی کردی ہے۔
حماد اظہر نے سماجی رابطے کی سائٹ پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ بدققسمتی سے میری عمران خان صاحب تک رسائی نہیں ہے، میں نے پریس کانفرنس نہیں کی اور نا ہی کوئی ڈیل کی، میری نقل و حرکت پر بہت سختی ہے اور میں اڈیالہ نہیں جا سکتا، پنجاب کی تنظیم میں بہت سارے ایسے فیصلے ہوئے جن پر نا تو میری رائے شامل تھی اور نا ہی رضامندی تھی۔
انہوں نے کہا کہ کچھ فیصلے میرٹ کے بجائے لابنگ کی بنیاد پر کیے گئے اور عمران خان کو یکطرفہ معلومات پہنچا کر تصویر کا دوسرا رخ پیش کیا گیا،
کافی عرصے سے لابنگ جاری تھی کی لاہور کے صدر چوہدری اصغر کو بدلا جائے، جس میں وہ کامیاب ہوئے اور خان صاحب کو غلط حقائق دے کر اپنا مقصد آج پورا کرلیا۔
حماد اظہر نے کہا کہ چوہدری اصغر کا قصور یہ کے وہ دو ماہ قید میں رہے، فارم 45 پر نوازشریف کے حلقے سے الیکشن جیتے اور 3 ماہ پہلے وہ لاہور کے صدر منتخب ہوئے، میں دعوے سے کہتا ہوں کے تین ماہ جو کام انھوں نے کیا اور جس طرح فرنٹ سے لیڈ کیا وہ پہلے لاہور کے کسی صدر نے نہیں کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اور بھی بہت سے معاملات ہیں جہاں واضح طور پر زیادتی ہوئی ، غلط فیصلے کروائے گئے لیکن خان صاحب تک اطلاع نہیں، اس صورتحال میں میرے قلم سے یا میری پنجاب کی صدرات کے دوران میرے لیے یہ ممکن نہیں ہے کے میں میرٹ کا پامال کروں، میں نے پہلے بھی استعفی اسی وجہ سے دیا تھا کے پارٹی چییئرمین سے رسائی کے بغیر معاملات کسی کے لئے بھی چلانا ممکن نہیں۔