نئی دہلی: ریاست راجستھان کے شہر اودے پور میں 2 طالب علموں کے درمیان جھگڑے کے بعد ہندو مسلم فسادات پھوٹ پڑے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 2 روز قبل ریاست راجستھان کے شہر اودے پور میں دسویں جماعت (میٹرک) کے 2 طالب علموں کے درمیان جھگڑا ہوا جس میں سے ایک مسلمان تھا، طالبعلموں کے درمیان جھگڑے کے بعد شہر بھر میں ہندو مسلم فسادات پھوٹ پڑے۔
بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ جھگڑے کے بعد میونسپل کارپوریشن نے مسلمان طالب علم کا گھرغیرقانونی قراردے کرگرا دیا جبکہ نابالغ مسلمان طالب علم کو والد سمیت حراست میں لے لیا گیا۔
خبر کے مطابق واقعے کے بعد ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کی املاک اور مساجد پر حملے کیے اور کئی گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اودے پور شہر میں انٹرنیٹ سروس تاحال معطل ہے اور شہر میں دفعہ 144 نافذ ہے۔
ضلع کلکٹر کے حکم کے مطابق تمام اسکول اور کالج اگلے احکامات تک بند رہیں گے۔ انتظامیہ نے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوجا پاٹھ (ہندو عبادات) اور نماز جیسی مذہبی سرگرمیاں گھر پر ہی ادا کی جائیں۔
جھگڑے کی اصل وجہ کیا تھی؟
جمعے کی صبح تقریباً 10:30 بجے اودے پور کے ایک سکول میں دو طلبا کے درمیان لڑائی ہوئی۔ اس دوران ایک طالب علم نے دوسرے پر چاقو سے حملہ کر دیا۔
سکول کے اساتذہ نے زخمی طالب علم کو چند کلومیٹر دور واقع ضلع ہسپتال میں داخل کرایا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی شہر کی ہندو تنظیمیں سڑکوں پر نکل آئیں اور احتجاج شروع کر دیا۔
اس دوران شہر کے کئی علاقوں میں ہجوم سڑکوں پر نکل آیا اور پتھراؤ شروع کر دیا۔ کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی اور توڑ پھوڑ کی گئی۔
لوگوں کی بڑی تعداد نے ہسپتال کے باہر جمع ہو کر شدید نعرے بازی شروع کر دی۔ زخمی طالب علم کا جمعے کو آپریشن ہوا اور بتایا جا رہا ہے کہ اس کی حالت بہتر ہو رہی ہے۔
راجستھان پولیس کے ایک سینیئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کو اس واقعے کی وجہ بتائی۔
پولیس افسر نے کہا کہ ’دونوں بچے ایک ہی کلاس میں پڑھتے ہیں۔ ان کا نوٹ بک اور کتابوں پر جھگڑا ہوا۔ یہ بظاہر معمولی بات بعد میں بڑھ گئی۔‘
’پھر یہ معاملہ ایک دوسرے کے خاندانی پس منظر تک چلا گیا، دونوں بچوں میں لڑائی ہوئی جس میں ایک نے دوسرے پر چاقو سے حملہ کر دیا۔‘
’دونوں طلبا کے درمیان کچھ دن سے جھگڑا چل رہا تھا لیکن جمعے کو سکول میں لنچ ٹائم کے دوران ایک بار پھر دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا اور ایک طالب علم نے دوسرے کو چاقو مار کر زخمی کر دیا۔‘