آج صبح ہی اسرائیلی فوج نے لبنانی شہریوں کو گھر خالی کرنے کے ٹیکسٹ میسیجز بھیجے تھے، فائل فوٹو
آج صبح ہی اسرائیلی فوج نے لبنانی شہریوں کو گھر خالی کرنے کے ٹیکسٹ میسیجز بھیجے تھے، فائل فوٹو

اسرائیل کی لبنان پر خوفناک بمباری، خواتین بچوں سمیت274 شہید،1000 سے زائد زخمی

تل ابیب: اسرائیلی فوج کی لبنان میں وحشیانہ بمباری میں خواتین اور بچوں سمیت 274 افراد شہید اور 1000 سے زائد زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لبنان کے جنوبی اور مشرقی علاقوں میں اسرائیلی فوج نے اندھا دھند بم برسا دیے جس میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔

لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے کہا ہے کہ لبنان پر اسرائیلی حملوں میں 274 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 21 بچے اور 31 خواتین شامل ہیں۔ وزیر صحت نے مزید کہا کہ 1,000 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

لبنان کی وزارتِ صحت کے حکام نے بتایا کہ پیر کی صبح صہیونی فوج نے جنوبی لبنان کے قصبوں اور دیہات کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔

سرکاری حکام نے بتایا ہے کہ محتاط اندازے کے مطابق 274 سے زائد افراد جاں بحق اور 1000 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ جنوبی لبنان کے بہت سے علاقوں سے لوگوں نے بڑے پیمانے پر نقلِ مکانی کی ہے۔ لبنانی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان اور دیگر علاقوں میں حزب اللہ کے 800 سے زائد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

شہید اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جب کہ متعدد گھر بھی تباہ ہوگئے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

حملوں سے قبل سائرن بھی بجائے گئے اور پھر آسمان سے ہر جانب سے بم معصوم شہریوں پر گرنے لگے۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

لبنان کے نگراں وزیر اعظم نے اسرائیل کے فضائی حملوں کی لہر کو "ہر لحاظ سے نسل کشی” قرار دیا ہے۔

نجیب میقاتی نے پیر کو بیروت میں کابینہ کے اجلاس کے آغاز پر یہ تبصرہ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے فضائی حملوں کا مقصد لبنان کے قصبوں اور دیہاتوں کو تباہ کرنا ہے۔

مکاتی نے کہا کہ لبنانی حکومت اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور عالمی اقوام سے "جارحیت کو روکنے” کا مطالبہ کر رہی ہے۔

خیال رہے کہ آج صبح ہی اسرائیلی فوج نے لبنانی شہریوں کو ٹیکسٹ میسیجز بھیجے تھے جس میں انھیں حزب اللہ کے زیر استعمال گھروں اور عمارتوں سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

اسرائیلی حکومت کے ترجمان ڈیوڈ مینسر نے برطانوی اخبار کو بتایا کہ شمالی اسرائیل اور دیگر بہت سے علاقوں پر حزب اللہ کے حملوں کے نتیجے میں 60 ہزار سے زائد افراد کو نقلِ مکانی کرنا پڑی ہے۔

اسرائیلی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملوں کے بعد سے اب تک کوئی ایک دن بھی ایسا نہیں گزرا جب جنوبی لبنان سے شمالی اسرائیل پر کوئی حملہ نہ کیا گیا ہو۔ ان حملوں سے بھاری مالی نقصان پہنچتا رہا ہے۔ اب اسرائیل کے پاس بھرپور جوابی کارروائی کے سوا چارہ نہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔