فوٹو سوشل میڈیا
فوٹو سوشل میڈیا

آسٹریلیا نے پاکستان کو 2 وکٹوں سے شکست دے دی

میلبرن: آسٹریلیا نے پہلے ون ڈے میں پاکستان کو دلچسپ مقابلے کے بعد 2 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 3 ون ڈے میچوں کی سیریز کا پہلا میچ آج میلبرن کے کرکٹ گراؤنڈ پر کھیلا گیا، آسٹریلیا کا ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ اچھا رہا اور قومی ٹیم 46.4 اوور میں 203 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔

کم ہدف کے باوجود پاکستانی بولرز کی عمدہ کارکردگی نے میچ کو دلچسپ بنادیا تاہم قومی ٹیم میچ جیتنے میں کامیاب نہ ہوسکی، آسٹریلیا نے مطلوبہ ہدف 34 ویں اوورز میں 8 وکٹوں پر پورا کرلیا۔

آسٹریلیا کی جانب سے جیک فریزر میکگورک اور میتھیو شارٹ نے اننگز کا آغاز کیا، شارٹ ایک اور جیک 16 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

28 رنز پر ابتدائی دو وکٹیں گرنے کے بعد اسٹیو اسمتھ اور جوش انگلیس نے 85 رنز کی شراکت قائم کی، جوش انگلس 49 اور اسٹیو اسمتھ 44 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

میچ بظاہر پاکستان کے کنٹرول سے باہر جاچکا تھا تاہم حارث رؤف سمیت دیگر باؤلرز کی کی عمدہ باؤلنگ کی بدولت میچ ایک بار پھر سے دلچسپ ہوگیا۔

حارث رؤف نے پہلے اسٹیو اسمتھ کو پویلین بھیجا جس کے بعد مارنس لبوشین کو 16 اور گلین میکسوئل کو کھاتہ کھولے بغیر پویلین بھیج کر آسٹریلیا کی مشکلات میں اضافہ کیا۔

32ویں اوور میں فاسٹ بولر نسیم شاہ ان فٹ ہوکر میدان سے باہر چلے گئے، ان کا اوور محمد حسنین نے مکمل کیا۔

پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے 3، شاہین آفریدی نے 2، محمد حسنین اور نسیم شاہ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

اس سے قبل آسٹریلیا کی دعوت پر پاکستانی ٹیم بیٹنگ کرنے اتری تو شاہینوں کی جانب سے ایک بار پھر بیٹنگ میں فلاپ شو دیکھنے کو نظر آیا، کوئی بھی بیٹر خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکا۔

پاکستان ٹیم کی جانب سے اننگز کا آغاز انتہائی مایوس کن رہا، عبداللہ شفیق کے ساتھ اننگز کا آغاز کرنے والے صائم ایوب 3 رنز کے مجموعی اسکور پر صرف ایک رن بنانے کے بعد مچل اسٹارک کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔

24 کے اسکور پر پاکستان کو دوسرا نقصان عبداللہ شفیق کی صورت میں اٹھانا پڑا، عبداللہ شفیق محض 18 رنز کے مہمان ٹھہرے اور وہ بھی 12 رنز بناکر مچل اسٹارک کا شکار بنے۔

دو کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان محمد رضوان اور بابر اعظم نے کچھ مزاحمت دکھائی اور دونوں کے درمیان 39 رنز کی شراکت داری قائم کرکے ٹیم کا اسکور 63 تک پہنچایا تو پاکستان کی تیسری وکٹ بھی گرگئی۔

تیسرے آؤٹ ہونے والے بلے باز بابر اعظم تھے جو 37 رنز بناکر ایڈم زمپا کی گیند پر بولڈ ہوگئے جبکہ 70 کے اسکور پر کامران غلام بھی محض 5 رنز بناکر پیٹ کمنز کو اپنی وکٹ دے بیٹھے۔

اس کے بعد کپتان محمد رضوان کا ساتھ دینے نائب کپتان سلمان علی آغا کریز پر آئے تاہم دونوں نے مل کر ٹیم کے اسکور میں 31 رنز کا اضافہ کیا اور 101 رنز پر سلمان علی آغا بھی محمد رضوان کا ساتھ چھوڑ گئے انہوں نے صرف 12 رنز بنائے۔

سلمان علی آغا کے جانے کچھ دیر بعد کپتان محمد رضوان نے بھی انہیں ڈریسنگ روم میں جوائن کرلیا، رضوان نے سب سے زیادہ 44 رنز کی اننگز کھیلی، وہ مارنس لبوشین کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

محمد رضوان کے بعد شاہین شاہ آفریدی نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے 3 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 19 گیندوں پر 24 رنز بنائے لیکن پاکستان کو ساتواں نقصان 148 کے مجموعی اسکور پر پر اٹھانا پڑا، شاہین شاہ آفریدی مچل اسٹارک کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔

پاکستان کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے عرفان خان نے نسم شاہ کے ساتھ مل کر ٹیم کے اسکور میں 27 رنز کا اضافہ کیا لیکن وہ بھی 183 کے مجموعی اسکور پر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔

عرفان خان 22 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوگئے، اس کے بعد 183 کے اسکور پر قومی ٹیم کی نویں وکٹ بھی گرگئی، حارث رؤف بغیر کوئی رن بنائے ایڈم زمپا کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔

ٹیم کا اسکور 203 تک پہنچ تو نسیم شاہ 40 رنز کی عمدہ اننگز کھیل کر پیٹ کمز کا شکار بن گئے، ان کی اننگز میں 4 چھکے اور ایک چوکا شامل ہے۔

یوں پاکستان ٹیم پورے 50 اوورز بھی نہ کھیل سکی اور 46.4 اوورز میں 203 رنز آل آؤٹ ہوگئی، اس طرح آسٹریلیا کو جیت کے لیے 204 رنز کا ہدف ملا۔

آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹارک نے سب سے زیادہ 3 کھلاڑی کو پویلین کی راہ دکھائی، اس کے علاوہ ایڈم زمپا اور پیٹ کمنز نے 2،2 جبکہ مارنس لبوشین اور سین ایبٹ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔