اسلام آباد: سپریم جوڈیشل کونسل نے ججز کے خلاف دس شکایات کو ناکافی قرار شواہد کی بنا پر خارج کردیا۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر شامل تھے جبکہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق اور چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ ہاشم کاکڑ بھی شریک تھے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں ججز کے خلاف دس شکایات کا جائزہ لیا گیا، جوڈیشل کونسل نے دس شکایات ناکافی شواہد کی بنیاد پر خارج کر دیں، اجلاس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز خط کے مطابق کوڈ اف کنڈکٹ 209(8) پرغور کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق جوڈیشل کونسل کا کوڈ ججز کے علاوہ دیگر اداروں پر لاگو ہوتا ہے، کوڈ اف کنڈکٹ کے معاملے پر مشاورت کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، آئندہ اجلاس میں کوڈ آف کنڈکٹ ترمیم پرغور کیا جائے گا۔
جوڈیشل کونسل نے اعادہ کیا ہے کہ کونسل کا اجلاس ماہانہ بنیادوں پر بلایا جائے گا، اجلاس ماہانہ بلانے کا مقصد جوڈیشل کمیشن میں شکایات کو جلد نمٹانا ہے، من گھڑت اور بے بنیاد شکایات کنندگان کے خلاف ضابطے کی کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک جج کی ڈگری کی شکایت سمیت دیگر شکایات بھی کونسل میں زیر التوا تھیں، جوڈیشل کونسل کے اعلامیہ میں کسی جج کا نام درج نہیں کیا گیا جن کی شکایات ناکافی شواہد کی بنیاد پر خارج کی گئی ہیں۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں کونسل کے رولز طے کرنے اور الگ سیکریٹریٹ کے قیام پر بھی مشاورت ہوئی، کونسل نے رجسٹرار کی تجاویز پر اتفاقِ کیا اور طے کیا کہ آئندہ اجلاس میں رولز پیش کیے جائیں گے۔
اعلامیے کے مطابق کونسل نے چیف جسٹس کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ ایک اہل انفرادی فرد کا انتخاب کریں جو بطور سیکریٹری فرائض سر انجام دے، کونسل کے سیکریٹری کی معیاد تین ماہ ہوگی، جس کاکام رولز بنانے کی مشق کا جایزہ لینا اور سیکرٹریٹ کے لیے انسانی وسائل کا اہتمام کرنا ہوگا۔