تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے لبنانی گروپ حزب اللہ کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی ”اصولی طور پر“ منظوری دیدی ہے، تاہم یہودیوں نےمعاہدے کے حوالے سے کچھ تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ لبنان میں جنگ بندی پر اتفاق طے پا گیا ہے، جنگ بندی معاہدہ اسرائیلی پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد نافذ ہوجائے گا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل اور لبنان نے مکمل جنگ پر رضامندی ظاہر کردی، کچھ گھنٹوں کے دوران جنگ بندی کا باضابطہ اعلان کیا جانے کا امکان ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل کی کابینہ کل لبنان میں حزب اللّٰہ کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری کےلیے اجلاس کرے گی۔
بین الاقوامی نشریاتی ادارے کے مطابق معاہدے کے حوالے سے فریقین میں اہم امور پرابتدائی بات چیت جاری ہے ، جس کے بعد حتمی معاہدے کا اعلان کیا جائے گا۔
یہودیوں کا کہنا ہے کہ معاہدے کے حوالے سے اسرائیلی کابینہ کو جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دینا چاہیے، مسائل حل ہونے تک معاہدے کو حتمی نہ سمجھا جائے گا ۔
ترجمان اسرائیلی حکومت نے کہا کہ ”ہم معاہدے کی جانب تیزی سے بڑھ رہے ہیں، لیکن ابھی کچھ مسائل حل کرنا باقی ہے۔“
ترجمان کے مطابق ہماری بات چیت معاہدے کی طرف جا رہی ہے، لیکن حزب اللہ کی ایک غلطی بات چیت کو پٹڑی سے اتار سکتی ہے۔
گزشتہ ہفتے امریکی ایلچی آموس ہوچسٹین نے مذاکرات کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے دورہ بیروت کے دوران کہا تھا کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ”ہماری گرفت میں“ ہے۔