تل ابیب: اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران سے تقریباً 20 میزائل داغے گئے، جن میں سے چار نے اپنے ہدف کو نشانہ بنایا، ایک گھنٹہ قبل ان میزائلوں نے اسرائیل کی فضائی حدود میں جانے کی کوشش کی تھی یا انہیں تباہ کیا گیا تھا۔
اسرائیل کی ایمبولینس سروس میگن ڈیوڈ ایڈوم کا کہنا ہے کہ ٹیمیں 17 افراد کو علاج فراہم کر رہی ہیں جن میں سے3 کی حالت تشویشناک ہے

بیان میں کہا گیا ہے کہ زخمی ہونے والوں میں "ایک 16 سالہ لڑکا جس کے جسم کے اوپری حصے پر چھینٹے کا زخم تھا، ایک 54 سالہ اور ایک 40 سالہ بوڑھا جس کے نچلے اعضاء پر چھینٹے کے زخم لگے تھے اور 14 زخمی افراد معمولی حالت میں زیر علاج ہیں۔
اس سے قبل اسرائیلی اخبار ہارٹز نے ہنگامی طبی ٹیموں کا حوالہ دیتے ہوئے کہاتھا کہ دو افراد ایک شدید زخمی ہوئے اور ایک معمولی زخمی کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ یہ شمالی اسرائیلی شہر میں ایرانی میزائل کے اثر کی اطلاعات کے بعد ہوا ہے۔

اسرائیل میں مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق میزائل نے ملک بھر میں اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ شمال میں حیفہ کے علاقے اور جنوب میں بیر شیبہ، جو ایرانی میزائل فائر کا اکثر نشانہ رہا ہے، میں نقسانات کی اطلاع ملی ہے۔ یروشلم میں بھی کم از کم ایک میزائل گرنے کی اطلاع ہے۔ اسرائیل کے چینل 12 کی رپورٹ کے مطابق اس بیراج میں تقریباً 39 میزائلوں کی نشاندہی کی گئی۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں چند لمحے قبل شمالی اسرائیل کے شہر پر ایرانی میزائل حملے کے بعد دھواں اٹھتا دکھایا گیا ہے۔
Scary footage of the impact in Haifa pic.twitter.com/i6HbpcvgNi
— Eli Kowaz – איליי קואז (@elikowaz) June 20, 2025
دوسری جانب اسرائیل نے ایران کے دارالحکومت تہران پر ایک اور ڈرون حملہ کر دیا۔ حملہ گیشا کے علاقے میں ایک رہائشی عمارت کے اپارٹمنٹ پر کیا گیا، اسرائیلی فورسز نے ایرانی میزائل لانچ پلیٹ فارم کو بھی نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک ایرانی کمانڈر شہید ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی فورسز نے ایرانی میزائل لانچ پلیٹ فارم کو بھی نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک ایرانی کمانڈر شہید ہو گیا۔ ایرانی حکام نے حملے کو ”جارحیت کی نئی لہر“ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری ردعمل کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے اسرائیلی فوج کی جانب سے حملے کا نشانہ بننے والی ایران کی سرکاری ٹی وی کی عمارت کی ویڈیو جاری کردی۔
چند روز قبل اسرائیل نے تہران پر کیے گئے حملوں میں ایران کے سرکاری ٹی وی چینل کی عمارت کو نشانہ بنایا تھا جس دوران عمارت کو شدید نقصان پہنچا تھا۔
حملے کے بعد کچھ دیر کے لیے نشریات روکنا پڑی تھیں جب کہ حملے کے دوران خبریں پڑھنے والی اینکر سحر امامی نے کمال جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے کچھ ہی دیر بعد دوبارہ خبریں دینا شروع کردی تھیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos