کابل: طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ گذشتہ رات ملک میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں 800 سے زائد افراد جاں بحق اور 2800 سے زائد ہو گئے ہیں۔
پیر کو جاری ایک بیان میں ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ کنڑ میں زلزلے سے 3 گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے، کنڑ میں اب تک 800 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے ۔
افغان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ صوبے ننگرہار میں زلزلے سے 12 افراد ہلاک اور 255 زخمی ہوئے ہیں، زلزلے سے اموات کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق، اتوار کی شب 11 بج کر 47 منٹ (پاکستانی وقت کے مطابق پیر 12بج کر 17 منٹ) پر مشرقی افغانستان میں آنے والے زلزلے کی گہرائی محض آٹھ کلومیٹر تھی۔ زلزلے کے بعد سے اب تک کم از کم تین آفٹر شاکس آچکے ہیں جن کی شدت 4.5 اور 5.2 کے درمیان تھی۔
طالبان حکومت کے ترجمان کے مطابق زلزلے سے لغمان اور نوستان سمیت دیگر صوبے بھی متاثر ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کنڑ میں 2500، لغمان میں 58 اور نورستان میں زلزلے سے 4 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

زلزلے سے سب سے زیادہ نقصان کنڑ میں ہوا ہے۔ یہ ایک پہاڑی علاقہ ہے اور یہاں جانے کے راستے بھی محدود ہیں۔ حال ہی میں اس صوبے میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے سبب متعدد علاقوں کی طرف جانے والے سڑکیں تباہ ہو گئی تھیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos