روس-یوکرین تنازع: امن معاہدے کے لیے پُرعزم ہوں، ٹرمپ

 

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدہ کرانے کے لیے پرعزم ہیں، اگرچہ دونوں ممالک کے صدور کے درمیان براہِ راست مذاکرات کی راہ ابھی ہموار نہیں ہو سکی۔

امریکی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں ٹرمپ نے بتایا کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی دونوں سے بات چیت کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق، "فی الحال دونوں ممالک جنگ بندی پر آمادہ نہیں، لیکن ہم یہ معاہدہ کر کے دکھائیں گے۔”

ٹرمپ نے کہا کہ وہ یوکرین جنگ میں جاری خونریزی پر ناخوش ہیں مگر امن قائم کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ جلد اس معاملے پر مزید بات چیت کریں گے، خاص طور پر اس کے بعد کہ اگست میں الاسکا میں پیوٹن کے ساتھ ان کی ملاقات کسی بڑی پیش رفت کے بغیر ختم ہوگئی تھی۔

وائٹ ہاؤس حکام کے مطابق، صدر ٹرمپ کی زیلنسکی سے فون پر گفتگو جمعرات کو متوقع ہے۔

دوسری جانب، روسی صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ اگر زیلنسکی ماسکو آنے پر آمادہ ہوں تو وہ ملاقات کے لیے تیار ہیں، تاہم ایسی کسی ملاقات کو نتیجہ خیز ہونا چاہیے۔ پیوٹن نے خبردار کیا کہ اگر قابلِ قبول حل نہ نکلا تو روس کے پاس فوجی کارروائی کا راستہ موجود ہے۔

یوکرینی صدر کے دفتر اور وائٹ ہاؤس کی جانب سے اس بیان پر فوری ردعمل سامنے نہیں آیا۔