واشنگٹن: امریکا میں وائٹ ہاؤس میں تعینات ایک افسر نے بتایا ہے کہ دوحہ پر حملے سے قبل اسرائیل نے ٹرمپ انتظامیہ کو ’مطلع‘ نہیں کیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولائن لیوٹ برطانوی وقت کے مطابق چھ بجے میڈیا سے بات کریں گی اوراس بات کا امکان موجود ہے کہ وہ دوحہ میں اسرائیلی حملے پر تبصرہ کریں۔
حماس رہنماؤں پر حملے کے وقت وزیرِ اعظم نیتن یاہو کہاں تھے؟
اسرائیلی سکیورٹی ایجنسی شن بیت کا کہنا ہے کہ جس وقت قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس کے وفد کو نشانہ بنایا گیا اس وقت اسرائیلی وزیرِ اعظم ایجنسی کے ہیڈکوارٹر میں موجود تھے۔
شن بیت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’حماس کی اعلیٰ قیادت‘ پر حملہ ایجنسی اور اسرائیلی فوج کا مشترکہ آپریشن تھا۔
شن بیت کے ترجمان کے مطابق دوحہ میں کیے گئے حملے کے وقت وزیرِ دفاع اسرائیلی کاٹز بھی ایجنسی کے ہیڈکوارٹر میں موجود تھے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی قطر میں اسرائیلی حملے کی مذمت
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے دوحہ میں اسرائیلی حملے کو ’قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی‘ قرار دیا ہے۔
کچھ لمحوں پہلے ایک نیوز بریفنگ کے دوران انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ وہ ایک ایسے ملک پر حملے کی مذمت کرتے ہیں جو ’جنگ بندی کروانے اور یرغمالیوں کی رہائی کی کوششوں میں مثبت کردار ادا کر رہا ہے۔’تمام فریقین کو مستقل جنگ بندی کے لیے کام کرنا چاہیے نہ کہ اسے تباہ کرنے کے لیے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos