غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ہفتے کے روز اسرائیلی یرغمالیوں کی ایک مبینہ "الوداعی تصویر جاری کی ہے، جس میں زیرِ حراست 48 اسرائیلی قیدیوں کے چہرے دکھائے گئے ہیں۔
یہ قدم ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی افواج نے غزہ سٹی پر فضائی اور زمینی حملے تیز کر دیے ہیں۔
القسام بریگیڈز نے آن لائن ایک تصویری خاکہ (مونٹیج) شیئر کیا جس میں تمام یرغمالیوں کو "رون آراد” کے نام سے لیبل کیا گیا ہے۔ "رون آراد” وہ اسرائیلی فضائیہ کا افسر تھا جو 1986 میں لبنان میں لاپتہ ہو گیا تھا اور آج تک اس کی قسمت ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔
تصویر کے ساتھ حماس نے ایک پیغام بھی شامل کیا، جو اسرائیلی وزیرِاعظم **بنیامین نیتن یاہو** اور فوجی سربراہ **ایال زامیر** کو ہدفِ تنقید بناتا ہے۔ پیغام میں کہا گیا کہ "نیتن یاہو کی ضد اور زامیر کی تابعداری نے غزہ میں آپریشن کے آغاز پر یہ الوداعی تصویر دکھانے پر مجبور کیا۔”
دوسری جانب، غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق حالیہ اسرائیلی حملوں میں کم از کم 60 فلسطینی شہیدہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے غزہ میں زیرِ زمین سرنگیں اور بارودی جالوں سے بھری عمارتیں تباہ کر دی ہیں۔
حماس کا کہنا ہے کہ یرغمالی مختلف علاقوں میں بکھرے ہوئے ہیں اور اسرائیلی بمباری ان کی جانوں کے لیے براہِ راست خطرہ ہے۔ اس سے قبل بھی حماس یرغمالیوں کی ویڈیوز جاری کر چکی ہے، جنہیں بین الاقوامی ماہرین اور اتحادی ممالک، بشمول امریکا ، نفسیاتی جنگ قرار دیتے ہیں۔
”الوداعی تصویر“ کے اجرا کے بعد تل ابیب سمیت اسرائیل کے کئی شہروں میں بڑے مظاہروں کی توقع کی جا رہی ہے، جہاں عوام حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کوئی معاہدہ کرے اور جنگ بندی کو یقینی بنائے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos