فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا

ایشیا کپ سپر فور مرحلہ: پاکستان نے بھارت کو جیت کے لیے 172 رنز کا ہدف دے دیا

ابو ظہبی:ایشیا کپ سپر 4 کے اہم میچ میں پاکستان نے بھارت کو جیت کے لیے 172 رنز کا ہدف دے دیا۔قومی ٹیم نے 20اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 171 رنز بنالیے۔

پاکستان کے پہلے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی فخر زمان تھے جو 15 رنز بنا کر 21 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوئے، ان کی وکٹ ہاردک پانڈیا نے لی۔ فخر کو آؤٹ دینے پر سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی اور صارفین نے فیصلے کو متنازع قرار دے دیا۔

فخر زمان کے آؤٹ ہونے کے بعد صاحبزادہ فرحان اور صائم ایوب نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کی اور ٹیم کا اسکور 93 رنز تک پہنچا دیا۔ اس موقع پر صائم ایوب 21 رنز بنا کر دوبے کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔

ان کے بعد 115 کے مجموعی اسکور پر صاحبزادہ فرحان بھی 58 رنز بنا کر دوبے کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ صاحبزادہ فرحان نے 3 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 45 گیندوں پر 58 رنز کی اننگز کھیلی۔

قومی ٹیم کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی حسین طلعت تھے جو 110 کے مجموعی اسکور پر 10 رنز بنا کر کلدیپ یادیو کا شکار بنے۔

پاکستان کی جانب سے صاحبزادہ فرحان اور فخر زمان نے اوپننگ کی اور پہلے اوور میں بغیر کسی نقصان کے مجموعی اسکور کو 6 رنز تک پہنچایا۔ خوش قسمتی سے اوور کی چوتھی گیند پر صاحبزادہ فرحان کیچ آؤٹ ہوتے ہوتے بال بال بچ گئے۔

دوسرے اوور میں فخر زمان کے 2 چوکوں کی بدولت اسکور بغیر کسی نقصان کے 17 تک پہنچا۔ فخر زمان نے تیسرا اوور میں ہاردک پانڈیا کو چوکا لگایا تاہم وہ اسی اوور کی دوسری گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے اور انفرادی 15 رنز کی اننگز کھیل کر کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔ اس اوور کے اختتام پر قومی ٹیم کا مجموعی اسکور 1 وکٹ کے نقصان پر 26 پر پہنچا۔

چوتھے اوور میں نئے آنے والے بیٹسمین صائم ایوب تھے جنہوں نے محتاط انداز سے آغاز کیا، اس اوور میں 10 رنز ملنے کے بعد قومی ٹیم کا مجموعی اسکور 36 پر پہنچ گیا۔

پانچویں اوور کے اختتام پر قومی ٹیم کا اسکور 1 وکٹ کے نقصان پر 42 رنز تک پہنچا، خوش قسمتی سے صائم ایوب کا کلدیپ یادیو نے کیچ ڈراپ بھی کیا۔ چھٹے اوور میں 2 چوکوں کی مدد سے 13 رنز بنے جس کے بعد قومی ٹیم کا مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 55 تک پہنچ گیا۔

ساتویں اوور میں 5 زنر بنے جس کے بعد مجموعی اسکور 60 تک پہنچا۔ آٹھواں اوور ورون چھکرورتی نے کیا، جس کی تیسری گیند پر صاحبزادہ فرحان نے اڑتا ہوا شارٹ کھیلا اور وہ باؤنڈری کے پاس کیچ آؤٹ ہونے سے بچے، گیند فیلڈر کے ہاتھ سے لگ کر باؤنڈری کے پار گئی اور یوں پاکستان کی طرف سے اننگ کا پہلے چھکے کا آغاز ہوا۔ اوور کے اختتام پر قومی ٹیم کا مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 80 رنز پر پہنچ گیا۔

نویں اوور میں صائم ایوب اور صاحبزادہ فرحان نے کلدیپ یادیو کو دو چھکے لگائے، اس اوور میں 13 رنز ملے جس کے بعد مجموعی اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 83 تک پہنچ گیا، اس دوران صائم ایوب اور صاحبزادہ فرحان کے درمیان 50 رنز کی پارٹنر شپ بھی قائم ہوگئی۔

دسویں اوور کی تیسری گیند پر اکسر پٹیل کو صاحبزادہ فرحان نے چھکا لگا کر 36 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی، انہوں نے 3 چھکے اور پانچ چوکے لگائے۔اوور کے اختتام پر پاکستان کا اسکور ایک وکٹ کے نقصان پر 91 رنز تک پہنچا۔

گیارہواں اوور پاکستان کے لیے بدقسمت ثابت ہوا کیوں کہ 93 کے مجموعی اسکور پر شیوم دوبے نے صائم ایوب کو 21 کے انفرادی اسکور پر پویلین بھیجا، جس کے بعد حسین طلعت بیٹنگ کے لیے آئے۔

بارہویں اوور میں 7 رنز حاصل ہونے کے بعد مجموعی اسکور 103 پر پہنچا جب کہ تیرہویں اوور میں بھی بلے بازوں نے محتاط انداز سے بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور کو 110 پر پہنچایا۔

چودہویں اوور کی پہلی ہی گیند پر حسین طلعت کو کلدیپ یادیو نے اپنا شکار بنایا، وہ 11 گیندوں پر 10 رنز بناکر پویلین لوٹے، جس کے بعد محمد نواز بیٹنگ کے لیے آئے۔

پندرہویں اوور میں صاحبزادہ فرحان کے آؤٹ ہونے کے بعد سلمان آغا وکٹ پر آئے، اس اوور میں دونوں نئے بیٹسمنوں نے دفاعی حکمت عملی اختیار کیا اور اوور میں صرف 4 رنز بنے جس کے بعد اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 119 تک پہنچا۔

سولہویں اوور میں مجموعی اسکور 121 تک پہنچا۔ سترہویں اوور میں کپتان سلمان آغا نے شاندار چھکا لگایا جب کہ اس اوور میں 8 رنز بننے کے بعد مجموعی اسکور 129 تک پہنچا۔

اٹھارواں اوور پاکستان کے لیے شاندار رہا جس کے اختتام پر قومی ٹیم کا مجموعی اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 146 تک پہنچ گیا۔

انیسویں اوور کی تیسری گیند پر محمد نواز رن لینے کے چکر میں کلدیپ یادیو کی تھرو پر رن آؤٹ ہوئے، انہوں نے 19 گیندوں پر ایک چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے 21 رنز کی اننگز کھیلی، فہیم اشرف نے وکٹ پر آتے ہی پہلی گیند پر چھکا مارا، اوور کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 157 پر پہنچا۔

آخری اوور میں ایک چھکے کی بدولت 14 رنز بننے کے بعد قومی ٹیم نے مقررہ بیس اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 171 رنز بنائے۔فہیم اشرف نے 20 رنز اور سلامان آغا 17رنز بنا کر ناٹ اآئوٹ رہے۔

دبئی اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ کا ٹاس بھارت کے حق میں رہا اور کپتان سوریا کمار یادیو نے بتایا کہ وہ پہلے فیلڈنگ کریں گے۔

میچ کی ٹاس کے موقع پر ایک بار پھر سلمان علی آغا اور سوریا کمار یادیو نے ہاتھ نہیں ملایا، ایندی پائی کرافٹ ہی اس میچ میں ریفری کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

ٹاس کے بعد گفتگو میں سلمان علی آغا نے کہا ہے کہ ٹاس جیت کر ہم بھی بولنگ کرنا پسند کرتے، میچ ایک نیا چیلنج ہے، آج اچھی کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹیم کا موڈ معمول کے مطابق ہے، فائنل الیون میں 2 تبدیلیاں کی گئی ہیں، فہیم اشرف اور طلعت حسین کو حسن نواز اور خوشدل شاہ کی جگہ ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔

بھارتی  کپتان کا کہنا تھا کہ یہ دوسری گیمز کی طرح ایک گیم ہے ، ہم ابھی تک ٹورنا منٹ میں ہارے نہیں ہیں ہم اس چیز کو برقرار کھیں گے ۔پاکستانی کپتان کاکہنا تھاکہ ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں ، ہم بھی پہلے باؤلنگ کرنا چاہتے تھے

بھارت کی ٹیم میںابھشیک شرما، شبھمن گل، سوریا کمار یادو (کپتان)، تلک ورما، سنجو سیمسن (وکٹ کیپر)، شیوام دوبے، ہاردک پانڈیا، اکشر پٹیل/ہرشیت رانا/ارشدیپ سنگھ، کلدیپ یادو، جسپریت بمراہ اور ورون چکرورتی شامل ہیں ۔

پاکستان کی ٹیم میں  صاحبزادہ فرحان، صائم ایوب، فخر زمان، سلمان آغا (کپتان)، حسین طلعت، خوشدل شاہ، محمد حارث (وکٹ کیپر)، محمد نواز، شاہین شاہ آفریدی، فہیم اشرف اور ابرار احمد شامل ہیں۔

پاکستان گروپ مرحلے میں 2 میچز میں فتح کے ساتھ سپر فور مرحلے کا حصہ بنا ہے ، اسے بھارت کے خلاف گزشتہ میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

گروپ اسٹیج مرحلے میں بھارتی ٹیم ناقابل شکست رہی ہے، اُس نے پاکستان ، عمان اور یواے ای کو شکست سے دوچار کیا تھا ۔