فلسطین کو تسلیم نہ کرنے پر اٹلی میں ہنگامے، 60 پولیس اہلکار زخمی

 

میلان: فلسطین کو ریاست تسلیم نہ کرنے پر اٹلی کے مختلف شہروں میں بڑے پیمانے پر ہنگامے پھوٹ پڑے، جن میں 60 سے زائد پولیس اہلکار زخمی اور 10 سے زیادہ افراد گرفتار ہوئے۔

مظاہرے ملک گیر ہڑتال ’’سب کچھ بند کرو‘‘ کا حصہ تھے جو مزدور تنظیموں نے غزہ میں اسرائیلی حملوں اور اٹلی کی دائیں بازو کی حکومت کے فلسطینی ریاست کو تسلیم نہ کرنے کے فیصلے کے خلاف منظم کی۔

میلان میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، پولیس نے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔ وینس، جینوا، لیورنو اور تریئستے کی بندرگاہوں پر بھی اسرائیل کو اسلحہ کی ترسیل روکنے کے لیے احتجاج ہوا، جبکہ بولونیا میں ہائی وے بلاک کی گئی۔

روم میں ہزاروں افراد نے ریلوے اسٹیشن کے باہر مارچ کیا جس سے مرکزی رنگ روڈ بند ہو گئی، نیپلز میں بھی جھڑپوں کے دوران مظاہرین نے ریلوے ٹریک پر قبضہ کر کے ٹرین سروس متاثر کی۔

وزیراعظم جیورجیا میلونی نے ان مظاہروں کو ’’شرمناک‘‘ قرار دیا جبکہ اپوزیشن نے انہیں حکومت کی پالیسیوں کا نتیجہ کہا۔

واضح رہے کہ برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، پرتگال اور فرانس کے بعد کئی یورپی ممالک فلسطین کو ریاست تسلیم کر چکے ہیں، لیکن اٹلی نے تاحال ایسا نہیں کیا۔