??? ??????? ?? ???? ???????? ???????? ?? ??? ????? ????? ?? ???

امن مذاکرات یا جنگ؟ اسرائیلی وزیراعظم کا نیا اعلان سامنے آ گیا

تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اشارہ دیا ہے کہ اگر حماس نے جنگ بندی معاہدے کو قبول نہ کیا تو غزہ میں فوجی کارروائیوں کی شدت میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب میں نیتن یاہو نے تصدیق کی کہ اسرائیلی وفد مصر کے دارالحکومت قاہرہ روانہ ہوگا تاکہ جنگ بندی کے نفاذ اور اس کے لیے ٹائم لائن سے متعلق تفصیلات طے کی جا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ حماس کے پاس معاہدہ قبول کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں، اور اگر حماس نے انکار کیا تو فوجی طاقت کے ذریعے اسے غیر مسلح کیا جائے گا۔ نیتن یاہو کے مطابق اسرائیل نے امریکا کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ حماس کا غیر مسلح ہونا ناگزیر ہے۔

ادھر فلسطینی تنظیم حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے کی زیادہ تر شقوں پر آمادگی ظاہر کی ہے، تاہم بعض نکات پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے، خصوصاً برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر کے مجوزہ کردار کو مسترد کر دیا گیا ہے۔

مصری ذرائع کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ مذاکرات اتوار اور پیر کو قاہرہ میں ہوں گے جن میں ٹرمپ منصوبے کے تحت یرغمالیوں کی رہائی کے طریقہ کار پر بات ہوگی۔

اسی دوران صدر ٹرمپ نے حماس کو خبردار کیا ہے کہ تاخیر کی صورت میں تمام شرائط ختم کر دی جائیں گی اور امریکا غزہ سے دوبارہ کسی خطرے کو برداشت نہیں کرے گا۔

غزہ میں اسرائیلی حملے جاری ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 66 فلسطینی شہید اور 265 زخمی ہوئے ہیں۔