لندن: مشرقی افریقہ کے ملک مڈغاسکر میں جنریشن زی (نوجوانوں کی نسل)کی بغاوت کے نتیجے میں حکومت کا خاتمہ ہوگیا اور صدر مملکت ملک چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ مڈغاسکر کی حزبِ اختلاف کے رہنما اور دیگر عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر اینڈری راجویلینا ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں، یہ دنیا بھر میں جنریشن زی (نوجوانوں کی قیادت) کی بغاوتوں کے نتیجے میں چند ہفتوں کے اندر گرنے والی دوسری حکومت ہے۔اس سے پہلے جنریشن زی کے احتجاج نے نیپال میں وزیرِ اعظم کے استعفے اور مراکش میں سیاسی بحران کو جنم دیا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پارلیمان میں حزبِ اختلاف کے سربراہ سیتنی رانڈریاناسولونائیکو نے بتایا کہ صدر اینڈری راجویلینا اتوار کو ملک چھوڑ کر فرار ہوئے، جب فوج کے کئی یونٹس نے بغاوت کرتے ہوئے مظاہرین کا ساتھ دینا شروع کر دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے صدارتی عملے سے رابطہ کیا اور انہوں نے تصدیق کی کہ صدر ملک چھوڑ چکے ہیں، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ صدر اس وقت کہاں ہیں۔صدارتی دفتر نے تبصرے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔پیر کی شب فیس بک پر قوم سے اپنے خطاب میں راجویلینا نے کہا تھا کہ انہیں اپنی جان کی حفاظت کے لیے کسی محفوظ مقام پر منتقل ہونا پڑا ہے، انہوں نے اپنا مقام ظاہر نہیں کیا لیکن کہا کہ وہ مڈغاسکر کو تباہ نہیں ہونے دیں گے۔
یہ مظاہرے 25 ستمبر کو پانی اور بجلی کی قلت کے خلاف شروع ہوئے تھے، لیکن جلد ہی بدعنوانی، ناقص حکمرانی، اور بنیادی سہولیات کی کمی کے خلاف عوامی بغاوت میں تبدیل ہوگئے۔یہ غصہ ان حالیہ عالمی مظاہروں سے مماثلت رکھتا ہے جنہوں نے نیپال میں وزیرِ اعظم کے استعفے اور مراکش میں سیاسی بحران کو جنم دیا تھا۔صدر راجویلینا بتدریج تنہا ہوتے جا رہے تھے، خصوصاً جب انہوں نے کیپسیٹ نامی ایک ایلیٹ یونٹ کی حمایت کھو دی تھی، یہی یونٹ 2009 میں ان کی پہلی بغاوت کے دوران ان کے ساتھ تھا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos