فائل فوٹو
فائل فوٹو

وفاقی کابینہ نے ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی منظوری دیدی

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے   مذہبی جماعت ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی منظوری دے دی ۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں  مذہبی جماعت پر پابندی کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے ضابطے کی کارروائی کے لیے  وفاقی وزارت داخلہ کو  احکامات جاری کردیئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی ایل پی پرپابندی کی منظوری کا معاملہ وزارتِ قانون کو بھجوایا جائے گا، وزارتِ قانون پابندی سے متعلق باقاعدہ ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر کرے گی۔

ذرائع نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے ریفرنس کی منظوری پر الیکشن کمیشن ٹی ایل پی کو ڈی نوٹیفائی کرے گا اور پابندی لگا دی جائے گی۔

ذرائع نے کہا ہے کہ کابینہ سے منظوری کے بعد 15 دنوں میں پابندی کا ریفرنس سپریم کورٹ میں فائل کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان ٹی ایل پی پر پابندی کا حتمی فیصلہ کرے گی۔

حکومتِ پنجاب نے ٹی ایل پی پر پابندی لگانے کی سفارش کی تھی، جس پر وزارتِ داخلہ نے ٹی ایل پی پر پابندی کے لیے وجوہات وفاقی کابینہ کو بھیجیں۔

چارج شیٹ کے مطابق ٹی ایل پی رہنماؤں نے نفرت انگیز تقاریر کیں۔

مذہبی تنظیم فرقہ وارانہ انتہاپسندی اور اقلیتوں کے خلاف تشدد میں ملوث ہے، ٹی ایل پی کے ہجوم نے تشدد کیا اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔

وزارتِ داخلہ کی سفارشات میں ٹی ایل پی کے کارکنوں کی جانب سے کیے گئے نقصانات کی رپورٹ بھی شامل ہے۔

واضع رہے پنجاب حکومت کی جانب سے ایک  ہفتہ  قبل مذہبی جماعت پر  پابندی کا ریفرنس وزارت داخلہ کو  بھیجا گیا تھا۔