امریکا فی الحال جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہا، وزیرِ توانائی

واشنگٹن: امریکی وزیرِ توانائی کرس رائٹ نے واضح کیا ہے کہ امریکا فی الحال جوہری دھماکوں کے کسی بھی تجربے کی منصوبہ بندی نہیں کر رہا۔

ایک انٹرویو میں کرس رائٹ نے بتایا کہ زیرِ غور تجربات دھماکوں پر مشتمل نہیں ہوں گے بلکہ یہ صرف سسٹم ٹیسٹ ہوں گے، جنہیں “نان کریٹیکل ایکسپلوژنز” (Non-Critical Explosions) کہا جاتا ہے۔

ان کے مطابق ان تجربات میں وہ تمام حصے شامل ہوں گے جو جوہری ہتھیار کو فعال کرنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں، تاہم ان میں جوہری مواد کا دھماکہ شامل نہیں ہوگا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ ان تجربات کا مقصد صرف یہ جانچنا ہے کہ ہتھیار کے دیگر نظام درست طور پر کام کر رہے ہیں یا نہیں، تاکہ کسی حقیقی جوہری دھماکے کی صورت میں وہ مؤثر ثابت ہو سکیں۔

دوسری جانب ایران کے وزیرِ خارجہ نے امریکا کے جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کے امکان کو غیرذمہ دارانہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کوئی بھی فیصلہ عالمی سلامتی کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا نے 1992 کے بعد سے کوئی زیرِ زمین جوہری دھماکہ نہیں کیا، تاہم جدید نظاموں کی جانچ کے لیے "نان کریٹیکل ٹیسٹنگ” کا عمل جاری رکھا گیا ہے۔