واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی اعلیٰ اہلکار کیرولین لیویٹ نے بی بی سی کو ایک "پروپیگنڈا مشین” اور "100٪ جعلی خبریں” قرار دے دیا،
لیویٹ نے کہا کہ برطانیہ کے دوروں کے دوران بی بی سی کے بلیٹن دیکھنا ان کے دن کو برباد کر دیتا ہے اور ٹیکس دہندگان کو بائیں بازو کی پروپیگنڈہ مشین کے بل پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ یہ تبصرے اس وقت سامنے آئے جب ممبران پارلیمنٹ نے ٹرمپ کی تقریر کے ایڈٹ شدہ کلپس پر "سنجیدہ سوالات” اٹھائے۔
ٹیلی گراف کے مطابق ایک دستاویز میں بتایا گیا کہ بی بی سی کے پینوراما پروگرام نے ٹرمپ کی تقریر کے کچھ حصوں کو منتخب طور پر جوڑ کر ناظرین کو "مکمل طور پر گمراہ” کیا۔ پروگرام میں ٹرمپ کو ہجوم سے کہا کہ وہ کیپیٹل ہل کی جانب جائیں اور "جہنم کی طرح لڑیں”، جبکہ اصل میں انہوں نے زور دیا کہ "پرامن اور محب وطن طریقے سے اپنی آوازیں سنائیں”۔
بی بی سی نے کہا کہ لیک ہونے والی دستاویزات پر وہ تبصرہ نہیں کرتی، تاہم مائیکل پریسکاٹ، بورڈ کمیٹی کے سابق مشیر، نے کوریج کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا۔ دستاویز میں دعویٰ کیا گیا کہ بی بی سی عربی اور مرکزی ویب سائٹ کے درمیان کوریج میں اختلافات ہیں، اور ٹرانسجینڈر مسائل پر اسٹاف نے "یک طرفہ کہانیاں” پیش کیں۔
بی بی سی کا کہنا ہے کہ وہ تمام رائے کو سنجیدگی سے لیتی ہے اور معمول کے مطابق اس پر غور کرتی ہے، جبکہ لیویٹ کا موقف ہے کہ بی بی سی جان بوجھ کر حقائق کو مسخ کر رہا ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos