بھارت کی ریاست بہار میں اسمبلی انتخابات کے نتائج مکمل طور پر سامنے آگئے ہیں، جن کے مطابق وزیرِ اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) 89 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی جماعت بن کر اُبھری ہے۔
243 نشستوں پر مشتمل بہار اسمبلی کے نتائج آنے کے بعد بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتیں واضح برتری کے ساتھ حکومت سازی کی مضبوط پوزیشن میں نظر آ رہی ہیں۔
نتائج کے مطابق بی جے پی کی اتحادی جماعت جنتا دل (یونائیٹڈ) نے 85 نشستیں حاصل کیں، جبکہ جانشکتی پارٹی (رام ولاس) کو 19 نشستیں ملیں۔
دیگر جماعتوں میں راشٹریا جنتا دل 25، کانگریس چھ، ہندوستانی عوام مورچہ پانچ اور راشٹریا لوک مورچہ نے چار نشستوں کے ساتھ ایوان کا حصہ بنیں۔
آل انڈیا مجلسِ اتحاد المسلمین نے بھی پانچ نشستیں جیتیں، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے دو نشستیں حاصل کیں جبکہ انڈین انکلیوسو پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی نے ایک، ایک نشست اپنے نام کی۔
نریندر مودی کا ردِ عمل
انتخابی جیت کے بعد بی جے پی کے ہیڈکوارٹر میں خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ’’بہار کے لوگوں نے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بہار کے عوام سے ’’لینڈ سلائیڈ فتح‘‘ کی درخواست کی تھی اور ووٹرز نے انہیں 2010 کے بعد سب سے بڑا مینڈیٹ دیا ہے۔
مودی نے کہا کہ ’’ہم لوگوں کے ملازم ہیں۔ ہم انھیں اپنی سخت محنت سے خوش کر رہے ہیں، ہم نے ان کے دل چُرا لیے ہیں۔ اسی لیے پورے بہار نے ہماری حکومت کو موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
راہل گاندھی کا مؤقف
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ وہ گرینڈ الائنس پر اعتماد کے اظہار پر ’’بہار کے کروڑوں ووٹرز کے شکرگزار‘‘ ہیں۔
انہوں نے نتائج کو ’’حیران کن‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے انتخابات نہیں جیت سکے ’’جو شروع سے ہی غیر شفاف تھے۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ یہ ’’آئین اور جمہوریت کے تحفظ کی لڑائی‘‘ ہے اور کانگریس سمیت انڈیا الائنس اس صورتحال پر غور کرے گا تاکہ ’’جمہوریت کو بچانے کی کوششوں کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔‘‘
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos