چین میں شادیوں کی شرح کم ہونے اور آبادی میں تیزی سے عمر رسیدگی کے پیش نظرنوبیاہتاجوڑوں کو انعامی سکیم پیش کردی گئی۔
مشرقی شہر ننگبو نے شادی کرنے والے جوڑوں کے لیے خصوصی انعام کا اعلان کیا ہے۔
31دسمبر تک اپنی شادی رجسٹر کرانے والے جوڑوں کو اخراجات میں مدد کے لیےواؤچر ملیں گے۔ اس کا مقصد نوجوانوں کو شادی کرنے اور دوبارہ خاندان شروع کرنے کی ترغیب دینا ہے۔
ننگبوکے شعبہ شہری امور نے اعلان کیا کہ نئے شادی شدہ جوڑے1 ہزاریوآن (تقریباً 32 ہزارپاکستانی روپے) کے واؤچر حاصل کر سکتے ہیں۔یہ واؤچرز محدود مقدار میں دستیاب ہیں اور پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر جاری کیے جائیں گے۔
پیکیج میں آٹھ واؤچرز شامل ہیں جو شادی سے متعلق خدمات کی ایک حد میں استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
اسی طرح کے اقدامات دیگر مشرقی شہروں ہانگژو اور پنگھو میں بھی لاگو کیے جا رہے ہیں جہاں سال کے اختتام سے پہلے شادی کرنے والے جوڑوں کو کیش واؤچر پیش کیے جائیں گے۔
گوانگ زو کے بایون ضلع میں، نانلنگ گاؤں اور بھی زیادہ فراخدلانہ مراعات پیش کرتا ہے۔ 2025 کے اوائل میں، گاؤں نے پہلی شادی کے لیے80 ہزارآن اور بچے کی پیدائش پر1 لاکھ 20 ہزاریوآن تک کے انعامات کا اعلان کیا تھا۔ یہ سبسڈی حاصل کرنے سے پہلے جوڑوں کو کم از کم ایک سال تک اپنی شادی کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔
شانسی کے علاقے لیولیانگ میں اہل نوبیاہتا جوڑے رجسٹریشن آفس میں درخواست دیے بغیر 1500یوآن کا نقد بونس حاصل کر سکتے ہیں۔
چین میں گزشتہ سال شادیوں میں ریکارڈ 20 فیصد کمی ہوئی ۔ تجزیہ کار اس رجحان کی وجہ بچوں کی دیکھ بھال اور تعلیم کے بڑھتے ہوئے اخراجات کو قرار دیتے ہیں۔
حکام نے صورت حال کے پیش نظر کئی اقدامات متعارف کرائے ہیں۔ ان میں یونیورسٹیوں کو محبت کی تعلیم فراہم کرنے پر زور دینا شامل ہے جو محبت، شادی، خاندانی زندگی اور کنبہ پروری کے بارے میں مثبت خیالات کو فروغ دیتا ہے۔
بیجنگ کی ایک یونیورسٹی میں شادی پر 4سالہ ڈگری پروگرام بھی پڑھایاجارہاہے۔
مقامی حکومتوں پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ ایسے اقدامات کی حمایت کریں جوصحیح عمر میں شادی کرنے اور بچے پیدا کرنے کو فروغ دیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos