سکھ رہنما کی مودی حکومت پر تنقید،بھارت میں اقلیتوں کےحقوق پرشدید خدشات

 

خالصتان تحریک اور سکھس فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ نے ویڈیو بیان میں بھارت میں بڑھتی ہوئی اقلیت دشمنی اور ہندوتوا بیانیے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کے بعض اقدامات اقلیتوں کیلئے دباؤ اور عدم تحفظ کا ماحول پیدا کر رہے ہیں۔

گرپتونت سنگھ کے مطابق مذہبی مقامات اور تاریخی ورثے کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا معاشرتی تقسیم کو بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت کو جشن کے طور پر پیش کرنا انتہا پسندانہ سوچ کی علامت ہے۔

بیان میں انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ 25 نومبر کو رام مندر میں ہندوتوا نظریے کی علامت کے طور پر پرچم نصب کرنے کی تیاریوں پر مسلمانوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مختلف گروہ اس صورتحال پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں اور اقلیتوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے آواز اٹھا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر بھارت میں تمام مذاہب کے پیروکاروں کو برابر حقوق اور مکمل مذہبی آزادی فراہم کرنی ہے تو حکومت کو انتہا پسندی کے رجحانات کے خلاف عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔ ان کے مطابق تاریخ اور ثقافتی ورثہ طاقت کے ذریعے تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔

خالصتان رہنما کے مطابق بھارت میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی اور اقلیتوں کے خلاف رویے خطے کے امن کیلئے تشویشناک ہیں اور اس صورتحال نے انسانی حقوق کی بحث کو مزید اہم بنا دیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔