آسٹریلوی سینیٹر پارلیمنٹ میں برقع پہننے پر ایک ہفتے کے لیے معطل

 

آسٹریلیا میں امیگریشن مخالف ون نیشن پارٹی کی سینیٹر پولین ہینسن کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں برقع پہن کر داخل ہونے پر ایک ہفتے کے لیے معطل کر دیا گیا۔ سینیٹر ہینسن نے یہ قدم عوامی مقامات پر پورے چہرے کے پردے پر پابندی عائد کرنے کے اپنے مطالبے کو نمایاں کرنے کے لیے اٹھایا تھا۔

ان کے اس اقدام کو متعدد ساتھی سینیٹرز نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے "واضح نسل پرستی” قرار دیا۔ پارلیمنٹ نے بعد ازاں باضابطہ طور پر سینیٹر ہینسن کے اس عمل کی مذمت بھی کی۔

یہ بھی پڑھیں:۔ اسلاموفوبیا کے خلاف آسٹریلوی سینیٹرکا برقعہ پہن کر احتجاج

پولین ہینسن گزشتہ مدت کے دوران بھی پارلیمنٹ میں برقع پہن کر داخل ہو چکی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج اس بات پر تھا کہ سینیٹ نے ان کے اس بل کو مسترد کر دیا ہے جس کے تحت عوامی مقامات پر پورا چہرہ ڈھانپنے پر پابندی عائد کی جا سکے۔

سینیٹر کی معطلی کے بعد اس معاملے پر آسٹریلیا میں مذہبی آزادی، پارلیمانی آداب اور سیاسی احتجاج کے طریقوں پر نئی بحث شروع ہو گئی ہے۔

 

 

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔