یوکرینی زیرِ آب ڈرونز نے بحیرۂ اسود میں روس کے ’’شیڈو فلیٹ‘‘سے تعلق رکھنے والے دو ٹینکروں کو نشانہ بنایا ہے۔یوکرین نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی۔
یوکرین کے ایک سکیورٹی ذریعے نے سی این این کو بتایا کہ یہ کارروائی یوکرین کی سیکیورٹی سروس (SBU)اوربحریہ کامشترکہ آپریشن تھی جس میں سی بے بی سمندری ڈرون استعمال کیے گئے۔ اہلکارکے مطابق نیول ڈرونز نے تقریباً 70 ملین ڈالر مالیت کے تیل کی نقل و حمل کے قابل جہازوں کو ناکارہ کر دیا تھا۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ذریعے کا کہناہے کہ یوکرائنی انٹیلی جنس نےجنگ جاری رکھنے کے خواہش مند روس کی معاشی صلاحیتوں پر ضرب لگانے کی حکمت عملی اپنارکھی ہے۔
روس کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔
ذریعے کے مطابق دونوں ٹینکرز کو شدید نقصان پہنچا ہے اور وہ ناکارہ ہو چکے ہیں۔ یوکرینی حملے سے روس کی تیل کی ترسیل کے نظام کو بڑا دھچکا لگے گا۔
ترک وزارتِ ٹرانسپورٹ کے مطابق، گیمبیا کے پرچم بردار ٹینکر ویرات پرہفتے کے روز دوبارہ حملہ کیا گیا، اسے پہلی بار جمعے کو نشانہ بنایاگیاتھا۔
روس پابندیوں کے باعث اپنی تیل کی برآمدات کے لیے سینکڑوں ایسے ٹینکروں کا استعمال کرتا ہے، جن میں سے بہت سے مختلف ممالک کے پرچموں تلے سفر کرتے ہیں۔
امریکی میڈیاکے مطابق جمعہ کو بحیرۂ اسود میں ایک اورتیل بردار جہاز پر بھی دھماکہ ہواتھا’’کیروس‘‘ ٹینکر سے عملے کے تمام 25 ارکان کو بحفاظت نکال لیا گیا۔کیسپین پائپ لائن کنسورشیم کے مطابق، ہفتے کی صبح بحیرۂ اسود میں روسی بندرگاہ نووروسییسک کے ایک گھاٹ پر بھی سمندری ڈرون سے حملہ کیاگیا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos