سکرین شاٹ،سوشل میڈیاسے لی گئی تصویر

خان یونس میں لکڑیاں چنتے2فلسطینی بچے اسرائیلی ڈرون سے شہید

اسرائیلی فوج نے غزہ میں لکڑیاں جمع کرتے 2 بچوں کو شہید کردیا۔ ٹائمزآف اسرائیل نے فلسطینی میڈیا کے حوالے سے بتایاہے کہ 2 بھائی جمعہ اور فادی ابو عاصی، جن کی عمریں بالترتیب 11 اور 8 سال تھیںبانی سُہیل، خان یونس کے مضافات میں صیہونی درندگی کا نشانہ بن گئے۔برطانوی نشریاتی ادارے نے بچوں کی عمریں 10 اور 11 سال بتائی ہیں۔

بانی سُہیلا ییلُو لائن کے اسرائیلیِ کنٹرول میں واقع ہے۔
اسرائیلی فوج نے اس فضائی (ڈرون )حملے کی تصدیق کی، اور کہا کہ کفر بریگیڈنے مشرقی خان یونس کے علاقے میں غزہ فائربندی لائن عبور کرنے والے دو مشتبہ افرا زمین پر مشکوک سرگرمی کر رہے تھے اور فوجی دستوں کے قریب اس انداز میں آ رہے تھے جو فوری خطرہ پیدا کرسکتاتھا۔فوج نے کہا کہ اسرائیلی فضائیہ نے خطرہ ختم کرنےکے لیے انہیں شہید کر دیا۔

بچوں کے چچانے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ توبچے ہیں، انہوں نے کیا کیا؟ ان کے پاس میزائل یا بم نہیں تھے، وہ اپنے والد کے لیے لکڑیاں جمع کرنے گئے تھے تاکہ وہ آگ جلا سکیں۔

عربی میڈیا پرخان یونس کے ناصر ہسپتال کی ایک اور ویڈیو میں سوگوار خاندان کو تابوتوں کے پاس گھٹنے ٹیکے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، اور ایک بچے کا چہرہ تابوت سے جھانکتا ہوا نظر آ رہا ہے۔

یہ بچے ایک سکول کے قریب شہید کیے گئے جس میں بے گھرفلسطینی پناہ گزین ہیں۔

ایک الگ واقعے میں، جنوبی غزہ کے رفع شہرمیں نحال بریگیڈ نے بھی ییلولائن پارکرنے پر ایک فلسطینی کو شہید کردیا۔

ایک دن پہلے سرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 سالہ فلسطینی بچہ مصطفیٰ ابو طالب ریڑھ کی ہڈی متاثر ہونے سے زندگی بھر کیلئے معذور ہوگیا، ایک اور واقعے میں 8 سالہ بچے علی ابو صبحہ کی بینائی شدید متاثر ہوئی۔مقامی میڈیا کے مطابق غزہ کا مصطفیٰ ابو طالب اسرائیلی فائرنگ کے نتیجے میں شدید معذوری کا شکار ہو گیا ہے۔ گولی اس کے سینے کو چیرتی ہوئی ریڑھ کی ہڈی کے ساتویں مہرے تک جا پہنچی، جس نے اس کی ریڑھ کی ہڈی، پھیپھڑوں اور اندرونی اعصاب کو نقصان پہنچایا، اس حملے کے بعد سے مصطفیٰ کی حالت مسلسل بگڑتی چلی گئی۔
خاندانی ذرائع اور طبی اہلکاروں کے مطابق مصطفیٰ اب اپنے جسم کو حرکت نہیں دے سکتا۔ وہ شدید تکلیف میں مبتلا ہے جسے غزہ کے ڈاکٹر کنٹرول کرنے میں ناکام ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک 70 ہزارفلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔10 اکتوبرسے جنگ بندی کے بعد 352 شہادتیں ہوئی ہیں۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔