فائل فوٹو
فائل فوٹو

ایک دہائی قبل لاپتا ہونے والے مسافر طیارے کی دوبارہ تلاش

کوالا لمپور: : ملائیشین حکام نے اعلان کیا ہے کہ 30 دسمبر سے لاپتہ طیارے کی نئی تلاش شروع ہوگی، جو 55 دن تک جاری رہے گی۔ اس سے قبل مارچ میں یہ آپریشن شروع ہوا تھا لیکن خراب موسم کے باعث معطل کر دیا گیا تھا۔

وزارتِ ٹرانسپورٹ نے کہا کہ یہ تازہ پیشرفت اس عزم کو ظاہر کرتی ہے کہ متاثرہ خاندانوں کو اس سانحے پر بندش فراہم کی جائے۔

ایم ایچ 370، جو ایک بوئنگ 777 طیارہ تھا، 2014 میں کوالالمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے لاپتہ ہوا اور یہ واقعہ فضائی تاریخ کی سب سے طویل تلاش جاری رکھنے کا باعث بنا۔

اس بار تلاش کی قیادت ’ایکسپلوریشن فرم اوشن انفینٹی‘ کر رہی ہے، جو اس پرواز کو ’نو فائنڈ، نو سی‘ کے معاہدے کے تحت تلاش کرے گی۔ اگر ملبہ مل جاتا ہے تو کمپنی کو 70 ملین ڈالر ادا کیے جائیں گے۔

اس سے قبل  2017 میں 26 ممالک کے 60 جہاز اور 50 طیارے اس تلاش میں شامل ہوئے تھے، جبکہ 2018 میں ’اوشن انفینٹی‘ کی تین ماہ کی کوشش بھی ناکام رہی تھی۔

ایم ایچ 370 نے 8 مارچ 2014 کو پرواز کے ایک گھنٹے سے بھی کم وقت بعد ایئر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ کھو دیا تھا اور ریڈار نے دکھایا کہ طیارہ اپنی اصل پرواز کے راستے سے ہٹ گیا تھا۔

یہ واقعہ آج بھی فضائی دنیا کا پراسرار واقعہ سمجھا جاتا ہے اور متاثرہ خاندانوں کو اس پرواز کی تلاش ختم ہونے کے بعد بار بار نئی تلاش شروع کرنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔

 اس حادثے کے بارے میں کئی سازشی نظریات بھی سامنے آئے ہیں، جن میں یہ قیاس آرائی بھی شامل ہے کہ پائلٹ نے جان بوجھ کر طیارہ گرایا یا اسے ہائی جیک کر لیا گیا۔

 2018 کی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ طیارے کے کنٹرولز کو غالباً جان بوجھ کر بدلا گیا تھا تاکہ پرواز راستے سے ہٹ جائے، لیکن اس کے پیچھے وجوہات پر کوئی نتیجہ اخذ نہیں کیا جا سکا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔