فلسطینی مسلح تنظیم حماس نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں اپنے ہتھیار اس شرط پر فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہے کہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی فوج کا فوجی کنٹرول ختم ہوجائے۔
حماس کے غزہ میں سربراہ اورچیف مذاکرات کار خلیل الحیا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے ہتھیار قبضے اور جارحیت سے جڑے ہوئے ہیں،اگر قبضہ ختم ہوتا ہے تو یہ ہتھیار ریاست کے اختیار میں دے دیے جائیں گے۔ حیا کے بیورو کا کہنا ہے کہ وہ ایک خود مختار فلسطینی ریاست کا حوالہ دے رہے تھے۔
خلیل نے مزید کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی افواج کی ایسی تعیناتی کو قبول کرتے ہیں، جس کی ذمہ داری غزہ میں سرحدوں کی نگرانی اور جنگ بندی کی تعمیل کو یقینی بنانا ہے۔ان کا یہ بیان غزہ کی پٹی میں بین الاقوامی فورس کی تعیناتی کو مسترد کرنے کا اشارہ ہے جس کا مشن اسے غیر مسلح کرنا ہوگا۔ادھرغزہ جنگ بندی کے ضامن قطر اور مصر نے اسرائیلی فوجیوں کے انخلا اور ایک بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے جو جنگ بندی معاہدے کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے لیے اگلے ضروری اقدامات ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ امن منصوبے کے دوسرے مرحلے میں کیا ہے؟ نئی تفصیلات منظر عام پر
قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے دوحہ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ غزہ میں اس وقت تک جنگ بندی مکمل نہیں ہو سکتی جب تک اسرائیلی افواج کا مکمل انخلانہ ہواورغزہ میں استحکام نہ ہو۔الثانی نے واضح کیا کہ قطر دوسرے مرحلے کو بھی عارضی سمجھتا ہے کیونکہ بالآخر اگر ہم صرف غزہ میں جو کچھ ہوا اسے حل کر رہے ہیں تو یہ کافی نہیں ، اس تنازع کی ایک جڑ ہے۔یہ تنازع صرف غزہ کا نہیں ، بلکہ مغربی کنارے کا بھی ہے۔ یہ فلسطینیوں کے اپنی ریاست کے بارے میں ہے۔
مصر کے وزیر خارجہ بدر عبد العطی کا کہناتھاکہ ہمیں اس فورس کو جلد از جلد زمین پر تعینات کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ا اسرائیل روزانہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
مصری وزارت خارجہ کے مطابق عبدالعطی اور شیخ محمد نے گذشتہ روز ملاقات کی جس میں دونوں نے امن معاہدے پر عمل درآمد کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
غزہ جنگ بندی کے ایک اور ضامن ترکیہ کے اعلیٰ سفارت کار ہاکان فیدان کے مطابق ہمیں حقیقت پسند ہونا چاہیےکہ بین الاقوامی استحکام فورس سے کیا توقع کی جائے،جب ہم اس کے مشن کی وضاحت کرتے ہیں، تو ہمیں زمینی حقائق حقیقت پسندانہ اور باریک بینی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
ٹائمزآف اسرائیل نے لکھاہے کہ ترک وزیر خارجہ اسرائیل کے اس دعوے کا حوالہ دیتے نظرآتے ہیں کہ استحکام فورس حماس کو غیر مسلح کرنے میں ایک فعال کردار ادا کرے گی –
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos