اسرائیل کا عالمی دباؤ کے بعد غزہ امداد کیلئے اردن سرحد کھولنے کا اعلان

 

23 ستمبر کو اسرائیل نے اردن کے ساتھ ایلینبی کراسنگ کو سیکیورٹی وجوہات بنا کر بند کر دیا تھا۔ اس بندش کے نتیجے میں غزہ کو امدادی سامان کی فراہمی مزید متاثر ہوگئی تھی، جس پر عالمی برادری نے شدید احتجاج کیا اور تل ابیب پر دباؤ بڑھایا کہ انسانی بنیادوں پر راستے کھولے جائیں۔

عالمی دباؤ کے نتیجے میں اسرائیل نے اردن کے ساتھ ایلینبی کراسنگ کو غزہ کے لیے امدادی سامان اور تجارتی اشیا کی آمد و رفت کے لیے دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کر لیا۔ یہ کراسنگ 23 ستمبر سے بند تھی اور آج سے مرحلہ وار کھولی جائے گی۔

اسرائیلی سیکیورٹی حکام کے مطابق کراسنگ کھلنے کے بعد ڈرائیورز اور کارگو ٹرکس کی سخت اسکریننگ کی جائے گی جبکہ اضافی سیکیورٹی فورس بھی تعینات کر دی گئی ہے تاکہ کسی بھی قسم کے خدشات کا تدارک کیا جا سکے۔

دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری رہیں تو جنگ بندی کا عمل دوسرے مرحلے میں داخل نہیں ہو سکے گا۔ حماس نے ثالث کار ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ بڑھائیں۔

10 اکتوبر کے جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی حملوں میں غزہ میں اب تک 370 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جس پر عالمی سطح پر تشویش بڑھتی جا رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔