گیس پر گردشی قرضہ ختم کرنے کے لیے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا منصوبہ تیار

وفاقی کابینہ اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منظوری سے مشروط، حکومت نے چھ سال کے عرصے میں گردشی قرضے کی اصل رقم ختم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

حکومت پیٹرولیم لیوی کو بڑھا کر 85 روپے فی لیٹر کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے تاکہ اضافی 540 ارب روپے اکٹھے کیے جا سکیں، سرکاری ملکیتی کمپنیوں (SOEs) کے منافع کو استعمال کیا جا سکے اور گیس سیکٹر کے1 کھرب 70 ارب روپے مالیت کے گردشی قرضے کو حل کرنے کے لیے درآمدی کارگوزکی بچت کوموڑ ا جا سکے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق، اس منصوبے میں، جس پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سطح پر اس ہفتے گہرائی سے تبادلہ خیال کیا گیا ہے، 2031 تک پیسہ اکٹھا کرنے کے لیے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 5 روپے فی لیٹر اضافی پیٹرولیم لیوی عائد کرنا شامل ہے۔

یہ منصوبہ ماضی کے غلط فیصلوں کی لاگت جزوی طور پر ہر گھرتک منتقل کرے گا جو لیٹر پٹرول اور ڈیزل پر 5 روپے فی لیٹر اضافی ادا کرے گا۔حکومتی ذرائع نے بتایا کہ پیٹرولیم ڈویژن نے گیس سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ کو سرکاری تیل اور گیس کمپنیوں کا منافع استعمال کرنے، پیٹرولیم لیوی میں اضافہ اور ایل این جی کارگوز سے بچت کو موڑنے کے ذریعے حل کرنے کی تجویز دی ہے۔

وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے ترقی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاور سیکٹر کے برعکس، گیس سیکٹر کے پاس گردشی قرضے کو حل کرنے کے لیے محصولات کی ضمانت نہیں وزیر نے کہا کہ اس طرح کے محصولات کے سلسلے کی عدم موجودگی میں، 1.7 ٹریلین روپے کو طے کرنے کے لئے کمپنیوں کے منافع اور دیگر ذرائع کو استعمال کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ حکومت پاور سیکٹر کے سرکلر ڈیٹ کے سود اور اصل کی ادائیگی کے لیے 3.23 روپے فی بجلی یونٹ وصول کرتی ہے۔ پیٹرولیم لیوی کے موجودہ نرخ ڈیزل کے لیے 75 روپے اور پیٹرول کے لیے 79 روپے 62 پیسے ہیں جو بالترتیب 80 روپے اور 85 روپے فی لیٹر ہو جائیں گے۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔