عسکری پارک کےکمرشل استعمال کیخلاف مدعاعلیہان ہائیکورٹ طلب
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین ایم شیخ کی سربراہی میں قائم 2رکنی بنچ نے عسکری پارک کو کمرشل بنیادوں پر استعمال کرنے کے خلاف دائردرخواست پر سندھ حکومت،میئر کراچی،عسکری پارک انتظامیہ سمیت دیگر فریقین سے31جولائی تک جواب طلب کر لیا ہے،درخواست گذار عمران شہزاد نےموقف اختیار کیا کہ عسکری پارک میں جھولا گرنے بسے 12 سالہ بچی جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے جھولوں کی کبھی مرمت نہیں کی گئی لہذا جھولے شہریوں کی جان کیلئے خطرہ ہیں مافیا نے عسکری پارک سے گرین بیلٹ ختم کر دی اور متعلقہ اداروں سے اجازت لیے بغیر ہی گرین بیلٹ کو کمرشل بنیادوں پر استعمال کرنا شروع کردیا جو کہ غیر قانونی ہے استدعا ہے کہ پارک انتظامیہ سےتفصیلی جواب طلب کیا جائے غیر قانونی جھولوں کو فوری ختم کرکے پارک کی گرین بیلٹ کو اصل حالت میں بحال کیا جائے دریں اثناعدالت عالیہ نےسوئی گیس اور پی ایس او انتظامیہ کو 36کنٹریکٹ ملازمین کے خلاف کارروائی سے روکتےہوئے 31جولائی تک جواب داخل کرانے کی ہدایت کی ہے درخواست گذاروں کے وکیل شعاع النبی نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار مختلف عہدوں پر طویل عرصہ سے کنٹریکٹ پر فرائض انجام دے رہے ہیں دونوں اداروں کی انتظامیہ انہیں نوکریوں سے فارغ کرنا چاہتی ہے استدعا ہے کہ مدعلیہان کو اس سے باز رکھا جائے ۔