نوازلیگ نے دھاندلی کے خلاف جارحانہ اقدام کا اعلان کردیا

0

اسلام آباد/ پشاور (نمائندگان امت / مانیٹرنگ ڈیسک / خبر ایجنسیاں ) نواز لیگ نے دھاندلی کے خلاف جارحانہ اقدام کا اعلان کر دیا ہے ۔ایوان بالا میں اظہار خیال کرتے ہوئے نواز لیگی سینیٹرز کا کہنا ہے کہ پرچی کے نتائج عوامی امنگوں کے مطابق نہ آئے تو غصہ جیتنے والوں پر جتانے والوں کیخلاف نکلے گا۔دھاندلی میں ملوث تمام نام عہدوں کے ساتھ بے نقاب کیے جائیں گے۔چاہے وہ لوگ وزارت زراعت کے کیوں نہ ہوں۔نواز لیگی سینیٹرز نے رینجرز کو مجسٹریسی اختیارات دینے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ۔نواز لیگی صدر شہباز شریف نے فیصل آباد میں جلسے اور پشاور میں ہارون بلور کے ورثا سے تعزیت کے بعد پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا ہے کہ نگران پنجاب حکومت تحریک انصاف کے احکامات پر ناچ رہی ہے۔خط کے باوجود الیکشن کمیشن خاموش تماشائی بنا ہوا ہے ۔ نواز لیگ کو دیوار سے لگانے کیلئے نیب کارروائیاں کر رہی ہے ۔نگران پنجاب حکومت نے شہباز شریف کے الزامات مسترد کرتے ہوئے انہیں ترکی بہ ترکی جواب دیا ہے ۔ نگران وزیر اطلاعات پنجاب ضیا حیدر رضوی کا کہنا ہے کہ الزام تراشی نہ کی جائے ، ہم چاہیں تو بہت کچھ بتا سکتے ہیں۔ہمیں اس پر مجبور نہ کیا جائے۔شہباز شریف کے دعوے کچھ اور حقیقت کچھ اور ہے۔ہم قانون و انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت کام کر رہے ہیں۔نگران وزیر اعلیٰ پنجاب حسن عسکری کا کہنا ہے کہ نواز شریف واپسی پر لیگی ریلی میں لاکھوں نہیں10ہزار لوگ تھے۔ ریلی کا راستہ روکا گیا نہ کنٹینرز لگائے گئے ۔ریلی جہاں تک جا سکی وہاں گئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق نواز لیگ کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے نواز شریف کیخلاف فیصلے کو انصاف کا قتل اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم کے خلاف فیصلہ پہلے ہی ہو چکا تھا۔ لیول پلینگ فیلڈ نہیں دی جا رہی۔2صحافیوں نے بتایا کہ سرینا کے شاپنگ بیگ میں2بجے کے قریب کچھ آیا ، جس کے فوری بعد فیصلہ سنا دیا گیا ۔3دفعہ وزیر اعظم رہنے والے کو ایسی سزا شرمناک ہے۔نگران حکومت غیر جانبداری میں مکمل ناکام ہوگئی ۔انتخابات جیتنے کے بعد نگران حکومت کے خاتمے کی ترمیم منظور کی جائے گی ۔کسی افسریا اہلکار نے اثر انداز ہونے یا دھاندلی کی کوشش کی تو تمام نام عہدوں کے ساتھ بے نقاب کئے جائیں گے چاہے ان کا تعلق محکمہ زراعت یا کسی بھی محکمے ہو۔دھاندلی پر رد عمل ایسا ہوگا جسے کوئی فورس روک نہیں سکے گی۔جوگند کرنا تھا کر لیا گیا۔ اب آزاد انتخاب ہونے دیے جائیں۔کل اوکاڑہ سے کارکنان کے فون آئے اور بتایا گیا کہ وزارت زراعت کے لوگوں نے آ کر جیپ کو ووٹ دینے کیلئے کہا ہے ، جس پر میں نے کہا جیپ اب پنکچر ہوچکی ہے۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ انتخابی نتائج خالی کرسیوں والوں کے حق میں بھرے جلسوں والوں کے خلاف آئے تو نواز لیگ کا غصہ جیتنے والوں پر نہیں جتانے والوں کے خلاف ہوگا۔احتیاط سے کام لے رہے ہیں، وہ کچھ نہیں چاہتے جو ہمارے بولنے کی شکل میں ہو سکتا ہے۔آپ نے انتخابات میں جو مداخلت کر کے الیکشن کو جو رنگ دینا تھا دیدیا،اپنی قوت سے سیاسی جماعتوں کو توڑ جوڑ لیا ہے ۔ایسی باتیں نہ کی جائیں جو آپ کی ساکھ ختم کر دیں۔عالمی نشریاتی اداروں نے الیکشن پر اعتراضات اٹھائے ہیں،ان کے بعد نواز لیگ کے اعتراضات بے معنی ہیں ۔ رانا مقبول احمد نے کہا کہ سختیوں اور مشکلات کے باوجود بڑی تعداد میں عوام کا آنا کسی اور طرف اشارہ ہے۔ نواز لیگ ہی کی عائشہ فاروق نے رینجرز کو مجسٹریسی اختیارات دینے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کی مثال پہلے کبھی نہیں ملتی۔نواز لیگی امیدواروں پر وفاداری تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ جاوید عباسی نے کہا کہ آزادانہ انتخابات ہوتے ہوئے نظر نہیں آ رہے۔نیب الیکشن قریب آنے پر جاگی۔نواز شریف کو صرف الیکشن مہم سے روکنے کیلئے جیل میں ڈالا گیا ۔جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم نے کہا کہ نگران وزیر اعلی پنجاب غیر جانبدار نہیں۔آصف کرمانی نے کہا کہ اس وقت ملک میں نہ قانون ہے اور نہ ہی امن۔نگران حکومت کی ترجیحات کا علم تک نہیں ۔نیب کو صرف ایک پارٹی نظر آتی ہے، کیا دوسرے جماعتوں کے لوگ دودھ کے دھلے ہیں؟ ملک میں فراڈ الیکشن ہو رہے ہیں اور ان کی کوئی ساکھ نہیں۔3بار وزیر اعظم رہنے والے کو کاغذ قلم تک نہیں دیا جا رہا۔عائشہ رضا نے نواز شریف کے خلاف فیصلہ کمزور ہے ، جسے قانونی تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں کیا گیا۔ الیکشن میں آرمی کو کیوں گھسیٹا جا رہا ہے۔سعدیہ عباسی کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز کلثوم نواز کو چھوڑ کر وطن آئے ۔ کالعدم جماعتوں کو نواز لیگ کا ووٹ توڑنے کیلئے کھڑا کیا گیا۔قبل ازیں پشاور میں ہارون بلور کے ورثا سے تعزیت کے بعد پریس کانفرنس اور جمعہ کی شب فیصل آباد میں جلسہ عام سے خطاب میں نواز لیگی صدر شہباز شریف نے الزام عائد کیا کہ پنجاب کی نگران حکومت تحریک انصاف کے احکامات پر ناچ رہی ہے۔ میں نے اس معاملے پر الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے لیکن وہ خاموش تماشائی بنا ہوا ہے ۔تحریک انصاف اور نگران پنجاب حکومت میں کوئی فرق نہیں ہے ۔ نگران وزیر اعلیٰ کا ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں، ان کے نواز لیگ کے خلاف بیانات ہیں۔ نواز شریف کا استقبال کرنے والے کارکنان کو گرفتار کیا گیا اور ہمارے خلاف درج مقدمات میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئیں۔لیکن رکاوٹوں کے باوجود عوام نواز شریف کے استقبال کیلئے باہر نکل آئی۔ نیب کارروائیوں کا مقصد نواز لیگ کو دیوار سے لگانا ہے ۔ ہماری نیب میں پیشیاں ہو رہی ہیں اور کچھ لوگ پیسٹریاں کھا رہے ہیں۔نیب کی وجہ سے ہی ہمارے کئی لوگ ٹوٹے۔نواز شریف کی آمد پر پیمرا نے ہمیں کوریج نہ دینے کے لیے ٹی وی چینلز پر پابندی لگائی لیکن وقت ایک جیسا نہیں رہتا۔ عوام نے نواز لیگ کی آمد پر کوریج کے بلیک آؤٹ کی پروا نہیں۔ عمران خان کے چند روز میں ہونے والے تمام جلسے فلاپ ہوئے ہیں اور ان کے جلسوں میں کرسیاں خالی ہوتی ہیں۔ ایک روز قبل عمران خان کے لاہور کے جلسے میں چند لوگ تھے لیکن زیادہ لوگ دکھائے گئے۔لیکن ہم نے کل اٹک میں جلسہ کیا تو عوام کا سمندر تھا۔ ووٹ کی پرچی کا احترام کیا جانا چاہئے،ہمیں دیوار سے لگانا کہاں کا انصاف ہے۔رائے عامہ ہمارے حق میں ہے، ہم الیکشن جیت رہے ہیں۔ الیکشن شفاف ہوئے تو پنجاب، خیبر پختون و وفاق میں ہماری حکومت ہوگی۔موقع ملا تو ملک کو ترکی اور ملائیشیا کے ہم پلہ لانے کے لیے جان لگا دیں گے ۔بھارت بھی ہم سے بہت آگے نکل گیا۔ بھارت اب ہم سے صرف ایٹمی قوت ہونے کی وجہ سے ڈرتا ہے۔ میں عمران کو بہتان خان اس لیے کہتا ہوں کہ وہ بہت جھوٹ بولتے ہیں، انہوں نے خیبر پختون میں نہ تو کوئی اسپتال بنایا، نہ سڑکیں، کالج اور فارنسک لیب قائم کی ۔عمران اگر یہ کہہ دیں کہ وہ پشاور کو لاہور بنا دیں گے تو میں اپنا کیس واپس لے لوں گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More