رائو کے دور سے جاری ایرانی تیل اسمگلنگ پکڑ گئی، ٓ7گرفتار

0

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے دور سے ہی ضلع ملیر کے دو پولیس اسٹیشن اور ایک پولیس چوکی کےافسران اور اہلکار ایرانی پٹرول اور ڈیزل کے15ڈیلروں سے ماہانہ 17لاکھ روپے بھتہ وصول کر تے رہے جو کئی برسوں سے اوپر تک تقسیم ہوتا رہا ،اس نیٹ ورک کا انکشاف اس وقت ہوا جب موجودہ ایس ایس یی ملیر نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ہزاروں لیٹر ایرانی ڈیزل سمیت 7 ملزمان کو گرفتار کیا۔بعد ازاں کسٹم حکام موقع پر پہنچ کر ایک ملزم نوررحیم کو اپنی تحویل میں لے کر برآمد ہونے والا 90 ہزار لیٹر ڈیزل اپنے ہمراہ لے گئے۔ ایس ایس پی کے مطابق شاہ لطیف کے علاقے رزاق آباد کے قریب ایرانی ڈیزل کے ڈپو پرکارروائی کے دوران 7 ملزمان شوکت علی ، مراد جان ، الطاف ، نیاز علی ، اختیار ، نعیم اور نور رحیم کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ یہ ملیر کے علاقے میں ایرانی ڈیزل کے خلاف سب سے بڑی کارروائی ہے۔چھ ملزمان پولیس کی حراست میں ہیں جن کا کہنا ہے کہ وہ وہاں پر کام کرتے تھے ان سے تفتیش کی جارہی ہے۔پولیس ذرائع کے بقول کراچی کے صنعتی علاقے احسن آباد میں ایرانی پٹرول اور ڈیزل کے ڈمپنگ اسٹیشن قائم ہیں جہاں سے پولیس لاکھوں روپے بھتہ وصول کرتی ہے،ان ڈمپنگ اسٹیشنوں سے کراچی کے تمام علاقوں میں پولیس کی سرپرستی میں کھلے عام ایرانی ڈیزل اور پٹرول فروخت کیا جارہاہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سائٹ سپر ہائی وے میں لگنے والے ایس ایچ او نے اعلیٰ حکام کی آشیرباد حاصل کر رکھی تھی جس کے بعد احسن آبا چوکی کے انچارج سب انسپکٹرانیس ابڑو کو بھی کھلی چھوٹ ملی ،جس کے بعد چوکی انچارج نے ایرانی پٹرول اورڈیزل کی 50سے70گاڑیاں کراچی لانے کی اجازت دی ہے۔گرفتار ملزمان کے مطابق شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی حدود میں ایرانی ڈیزل کا بڑا خریدار صابر نامی شخص ہے ، جس کوکئی بار ایرانی ڈیزل فروخت کر چکے ہیں ، ملزمان نے بتایا کہ ملیر کے تین تھانوں جن میں شاہ لطیف ٹاؤ ن ، بن قاسم اور سکھن تھانے کی حدود میں ایرانی ڈیزل پولیس کی سرپرستی میں ڈمپ کیا جاتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ لطیف رزاق آباد میں تین سے چار خفیہ ڈمپنگ پوائنٹ بنائے گئے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More