اسرائیل نے شامی جنگی طیارہ مار گرایا
تل ابیب (امت نیوز)اسرائیل نے شام کا ایک جیٹ طیارہ مار گرایا ہے۔طیارے کا ملبہ گولان کے پہاڑی علاقے میں شامی علاقے میں ہی گرا۔اسرائیل نے1967 کی جنگ کے دوران گولان کے پہاڑی علاقے کے 460 میل علاقے پر قبضہ کیا تھا اور1974 میں اقوام متحدہ نے گولان کی پہاڑی کے دونوں جانب امن فوج تعینات کی تھی ۔عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ شامی طیارہ مار گرائے جانے سے دونوں ملکوں میں کشیدگی پھر جنم لے سکتی ہے ۔اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جوناتھن کونرکس کے مطابق اس نے اسرائیلی حدود میں 2 کلومیٹر اندر تک گھسنے پر شام کے روسی ساختہ سخوئی طیارے کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے 2پیٹریاٹ میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ۔اسرائیلی فوجی ترجمان نے کہا کہ جیٹ طیارے کے پائلٹ کے زندہ بچ جانے یا طیارے میں موجود کسی شخص کے پیرا شوٹ سے چھلانگ لگانے کا علم نہیں ۔اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑی علاقے میں مقیم افراد کے مطابق شامی طیارے کے فضائی حدود میں داخلے پر علاقے میں سائرن بج اٹھے اور انہوں نے دھواں چھوڑتے میزائلوں کو فضا کی جانب بڑھتے ہوئے دیکھا جس کے بعد دھماکے کی آواز سنائی دی۔شام کی بشار حکومت کا کہناہے کہ اس کا طیارہ شامی حدود سے باہر نہیں نکلا تھا ۔دریائے یرموک کی وادی میں داعش کے خلاف لڑائی پر مامور شامی طیارے کو نشانہ بنائے جانے سے ثابت ہو گیا کہ اسرائیل داعش کی پشت پناہی کر رہا ہے ۔