بلوچستان عوامی پارٹی صوبے کی بڑی جماعت بن گئی

0

کوئٹہ(نمائندہ خصوصی)بلوچستان میں انتخابات 2018ء میں بلوچستان عوامی پارٹی صوبے کی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری دوسرے نمبر پر متحدہ مجلس عمل جبکہ تیسرے نمبر پر بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے اپنی مستحکم کی جبکہ پشتوانخواملی عوامی پارٹی1 اور پیپلزپارٹی نے 4 نشستیں حاصل کی ہیں۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے کامیاب امیدواروں میں طوراتمانخیل، سردار درمحمد ناصر، نورمحمد درمڑ، میر سکندر علی عمرانی، محمد خان لہڑی، میر جان محمد جمالی، سلیم احمد کھوسہ، نوابزادہ طارق مگسی، امان اللہ نوتیزئی، میر ضیاء اللہ لانگو، اسد بلوچ، عبدالقدوس بزنجو، ظہور بلوچ، جام کمال خان اور صالح محمد بھوتانی شامل ہیں۔متحدہ مجلس عمل کے حاجی محمد حسن، مولوی نور اللہ، عبدالواحد صدیقی، اصغر علی ترین، سید فضل آغا، حاجی نواز کاکڑ، ملک سکندر ایڈووکیٹ، محمد یونس زہری نے کامیابی حاصل کی۔ کامیاب ہونے والے آزاد امیدواروں میں مٹھاخان کاکڑ،مسعود خان لونی، سردار سرفراز ڈومکی، سردار عبدالرحمن کھیتران، محمد عارف جان محمد حسنی، نوابزادہ نعمت اللہ زہری شامل ہیں۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سردار اختر مینگل، اختر حسین لانگو، احمد نواز بلوچ، ملک نصیر شاہوانی، بابو عبدالرحیم مینگل، ثناء بلوچ بھی فاتح قرار پائے۔تحریک انصاف کے امیدوارعمر خان جمالی، سردار خان رند، مبین خان نے کامیابی حاصل کی۔ عوامی نیشنل پارٹی کے زمرک خان اچکزئی، اصغر خان اچکزئی، ملک نعیم خان بازئی کامیاب ہوئے۔ ہزارہ ڈیموکریٹ پارٹی کے احمد کوہزاد، عبدالخالق ہزارہ، پشتوانخوامیپ نصراللہ زیرے،نواز لیگ نواب ثناء اللہ خان زہری اور بلوچستان عوامی پارٹی کے میر حمل نے بلوچستان اسمبلی میں کامیابی حاصل کی۔

کوئٹہ (محمد آیان )بلوچستان میں مخلوط حکومت کے قیام کے لئے جوڑ توڑ شروع ہوگئی ۔بی اے پی کے جام کمال پی ٹی آئی کے سردار یار محمد رند بی این پی مینگل کے سردار اختر مینگل وزارت اعلی کٰے امیدوار بن گئے ۔بلوچستان عوامی پارٹی نے جام کمال کو وزارت اعلیٰ کے منصب پر بٹھانے کے لئے دیگر جماعتوں کے ساتھ رابطے شروع کردئیے ہیں۔ ایم ایم اے نو نشستوں اور بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ سات نشستوں کے ساتھ اچھی پوزیشن میں ہیں ۔بلوچستان عوامی پارٹی چودہ نشستوں کے ساتھ سب بڑی جماعت بنی۔ پیپلز پارٹی ،مسلم لیگ ن ،پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کا بلوچستان سے تقریباً صفایا ہوگیا۔ محمود خان اچکزئی اپنے گھر کی قومی اسمبلی کے حلقے سے بھی بری طرح ناکام ہوئے ۔بلوچستان میں تحریک انصاف نے پہلی بار صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستوں پر کامیابی حاصل کی پی ٹی آئی نے قومی کی دو اور صوبائی کی چار نشستیں حاصل کیں ۔اے این پی اس بار تین نشستوں پر کامیاب ہوئی ۔جے یو آئی بی این پی مینگل اور اے این پی ماضی میں بھی اتحادی رہے اور مستقبل میں اپنے اتحاد کو مضبوط دیکھ رہی ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More