کراچی (رپورٹ: خالدسلمان) مویشی منڈی جانے والے شہریوں سے رقم اور قربانی کیلئے خریدے گئے جانوروں کی چھینا جھپٹی تیز ہو گئی۔آئی جی کی جانب سے اسٹریٹ کرائمز پر قابو پانے کے دعوے دھرے رہ گئے۔ ملزمان کی گرفتاری کے بجائے پولیس شہریوں سے عیدی وصول کرنے میں مصروف ہے۔ اورنگی میں جانور چھیننے میں ناکامی پر جانور ہی کو گولی مار دی گئی۔تفصیلات کے مطابق عید الاضحیٰ کی آمد کے ساتھ ہی شہر بھر میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا ہے، جبکہ پولیس ملزمان کو پکڑنے کے بجائے شہریوں سے عیدی بٹورنے میں مصروف ہے۔ واضح رہے کہ آئی جی نے پولیس کو شہر بھر میں اسٹریٹ کرائمز پر فوری قابو پانے کی ہدایت کی تھی۔ اس کے باوجود ملزمان شہر میں دندناتے پھر رہے ہیں۔ مویشی منڈیوں کے اطراف لوٹ مار کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ان واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آنے کے باوجود پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے کے بجائے الٹا قربانی کے جانور خریدنے کے لئے جانے والے شہریوں سے عیدی وصولی میں مصروف ہے۔گلشن اقبال کے رہائشی رضوان اللہ نے بتایا کہ وہ اپنی کار میں سپرہائی وے پر قائم مویشی منڈی جارہے تھے کہ جمالی پل کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان اسلحے کے زور پر روک کر ان سے موبائل فون اور ایک لاکھ روپے لوٹ کر بآسانی فرار ہوگئے، تاہم کچھ فاصلے پر موجود پولیس اہلکاروں کو واقعہ کا بتایا تو پولیس نے انہیں گھر جانے کو کہا اور ملزمان کا تعاقب کرنے کی زحمت تک نہ کی۔ نارتھ ناظم آباد کے رہائشی عدیل احمد نے بتایا کہ ایوب گوٹھ کے قریب کار سوار ملزمان نے اسے روک کر اسلحے کے زور پر رقم لوٹ لی اور فرار ہوگئے۔ شہریوں کا کہناہے کہ مویشی منڈی جانے والی سڑک پر بھی ملزمان لوٹ مار کرتے ہیں۔ جہاں علاقہ پولیس کی دور دور تک موبائل نظر نہیں آتی اور خوش قسمتی سے اگر کوئی پولیس موبائل سڑک پر موجود ہو بھی تو پولیس اہلکار قربانی کا جانور خرید کر لانے والوں سے ہی رشوت وصولی میں مصروف ہوتے ہیں۔پولیس اہلکار ہر گاڑی سے 200روپے وصول کرتے ہیں۔ دریں اثنا شہر میں عوام کے بعد قربانی کے جانور بھی اسٹریٹ کرمنلز کا نشانہ بننے لگے۔ اورنگی ٹاؤن نمبر 9میں ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے قریب کھڑا قربانی کا جانور شدید زخمی ہوگیا، جسے فوری ذبح کردیا گیا۔