کے الیکٹرک کا امریکی افسر من پسند رپورٹ بنوانے کیلئے سرگرم

0

کراچی ( رپورٹ : سید نبیل اختر ) کے الیکٹرک کا امریکی چیف جنریشن ڈیل سنکلر سیفٹی ڈیپارٹمنٹ پرمرضی کی رپورٹ تیار کرنے کیلئے سرگرم ہوگیا۔ ایچ ایس ای کیو ڈیپارٹمنٹ کے ذمہ دار منظور اکرم کو سیفٹی اینڈ کوالٹی نظر انداز کر کے کنڈے کنکشن کی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کردی گئی ۔جی ایم سے گفتگو میں امریکی افسر نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ 7 سو اسکوائر کلو میٹر میں بجلی بیچنے آئے ہیں ،حادثات آپریشن کا حصہ ہیں ، غلطی قبول کرلی تو ہر حادثہ پر جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ دوسری جانب احسن آباد میں کے الیکٹرک نے اپنی ہی تین پی ایم ٹیز غیر قانونی قرار دے کر 600 گھروں کی بجلی کاٹ دی ۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ 8 سالہ عمر کا ساتھ دینے پر ہمیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔اگر پی ایم ٹیز غیر قانونی ہیں تو کے الیکٹرک نے لگائی کیوں تھیں۔اطلاعات کے مطابق کے الیکٹرک کی انٹرنل تحقیقاتی رپورٹ مرتب کرنے کی ذمہ داری شعبہ ایچ ایس ای کیو ڈیپارٹمنٹ کے پاس ہے ، جس نے ہفتے اور اتوار کو جائے حادثہ پہنچ کر شواہد حاصل کئے تاکہ ان کی روشنی میں حقائق معلوم کئے جاسکیں ۔ معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ شعبہ کے جنرل منیجر منظور اکرم ہیں جو ان دنوں دباؤ کا شکار ہیں ۔ کے الیکٹرک ذرائع نے بتایا کہ دنیا بھر کی کمپنیوں میں ہیلتھ سیفٹی ، انوائرمنٹ اینڈ کوالٹی کا شعبہ ہوتا ہے جس کے بغیر کمپنی کو عالمی سرٹیفیکیٹ نہیں مل سکتا اور اس شعبہ کی ذمہ داریوں میں شامل ہے کہ وہ کمپنی کے سیفٹی اور دیگر معاملات کو چیک کرے اور رپورٹ اعلیٰ انتظامیہ کو ارسال کرے جب کہ ان میں بہتری کی مزیدسفارشات بھی پیش کرے ۔ اس شعبہ کی ذمہ داریوں میں یہ بھی شامل ہے کہ اگر کوئی حادثہ رونما ہو جائے تو حادثاتی رپورٹ ، اس کے عوامل ، تدارک کے طریقے اور مستقبل میں حادثات سے محفوظ رہنے کی تدابیر سے متعلق بریفنگ سے انتظامیہ کو آگاہ کرے گا ، تاہم کے الیکٹرک انتظامیہ نے اس شعبے کو غیر فعال کر رکھا تھا ۔ موجودہ حالات کے پیش نظر اس شعبے کو فعال کرنا ضروری سمجھا گیا اور اس شعبے کے جنرل منیجر منظور کو ہدایت کی گئی کہ وہ چیف جنریشن کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے رپورٹ مرتب کریں ۔ ذرائع نے بتایا کہ امریکی چیف جنریشن نے غلطی تسلیم کرنے کے بجائے سارا ملبہ ان تین پی ایم ٹیز پر ڈالنے کا کہا ہے جو احسن آباد میں نصب ہیں ۔ مذکورہ پی ایم ٹیز پر لگے غیر قانونی کنکشن کی وجہ سے حادثہ پیش آنے کی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ آپریشن اور مینٹی ننس کے ذمہ داروں کو بچایا جا سکے نہیں اعلیٰ افسران و انتظامیہ نے مینٹی ننس کے لئے اخراجات کرنے سے روک رکھا تھا ۔ ’’امت‘‘ نے احسن آبد کی تین پی ایم ٹیز کے بارے میں معلومات حاصل کی تو پتا چلا کہ احسن آباد فیز 4 میں کے الیکٹرک انتظامیہ نے ایک غیر قانونی آبادی کو 500 کے وی اے کی تین پی ایم ٹیز لگا کر دے رکھی تھی جنہیں حادثے کے بعد غیر قانونی قرار دے کر بند کر دیا گیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ علاقہ اللہ بخش گوٹھ کے نام سے جانا جاتا ہے اور وہاں کے الیکٹرک کے عملے نے بھاری رشوت کے عوض 600 گھروں کو بجلی فراہم کی تھی ۔ کے الیکٹرک ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ پی ایم ٹی کے الیکٹرک کی ملکیت ہے ، ان کو دی جانے والی ہائی ٹینشن لائنیں اور ان سے گھروں کو جانے والی لائیٹ ٹرانسشنی کے الیکٹرک کا حصہ ہیں ۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حادثے کے بعد مذکورہ پی ایم ٹیز سے فراہم ہونے والے کنکشن کو غیر قانونی قرار دے کر اپنی غفلت کا سارا ملبہ کنڈے پر ڈال دیا گیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ 600 گھروں کی بجلی بند ہونے کی وجہ سے علاقہ مکین پریشان ہیں ۔ بجلی سے محروم ایک شہری ارسلان کا امت سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کے الیکٹرک اپنی نا اہلی چھپانے کے لئے عام شہریوں کو تنگ کر رہی ہے ، ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ واقع کے بعد کے الیکٹرک نے علاقہ مکینوں کو اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے اور ہر ماہ بل کی ادائیگی کرنے والی شہریوں کی بجلی بند کر رکھی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کے الیکٹرک مذکورہ پی ایم ٹیز کو غیر قانونی قرار دے رہی ہے تو یہ بھی ساتھ بتایا جائے کہ یہ پی ایم ٹیز آخر کس نے لگائی تھیں ، اگر پی ایم ٹیم کے الیکٹرک نے لگائی ہے تو اب اسے غیر قانونی کیوں قرار دیا جا رہا ہے اور اس سارے معاملے میں عام شہریوں کو کیوں گھسیٹا جا رہا ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More