سپریم کورٹ نے ایل این جی معاہدے کی تفصیلات طلب کرلیں

0

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں قطر کے ساتھ لیکیویفائڈ نیچرل گیس (ایل این جی) کی خریداری سے متعلق معاہدے کی تفصیلات طلب کرلیں۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایل این جی معاہدے کے خلاف شہری کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ مہنگے داموں ایل این جی درآمد کا معاہدہ کیا گیا جس سے ملک کو اربوں ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔نئے ایم ڈی پی ایس او کا نام ای سی ایل میں ہے، نئے ایم ڈی پر 600 ارب کی کرپشن کا چارج ہے۔ عدالت کو نیب کے پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ انکوائری حتمی مرحلے میں ہے اور بظاہر کچھ بے قاعدگی نظر آ رہی ہے، معاہدے کی کچھ شقوں کو سامنے نہیں لایا جا سکتا۔ سپریم کورٹ نےقومی احتساب بیورو (نیب) کو ایل این جی معاہدے کی انکوائری جلد مکمل کر کے پورٹ سر بمہر لفافے میں پیش کرنے کے احکامات جاری کیے،انکوائری رپورٹ کے ہمراہ ایل این جی معاہدے کی کاپی فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی گئی ۔ اس دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے ہیں کہ نیب کو اپنا گھر سدھارنا ہوگا، تفتیش کرتے ہوئے تذلیل کی اجازت نہیں دے سکتے۔چیف جسٹس نے کہا کہ نیب تفتیش ضرور کرے مگر لوگوں کو تھپڑ نہ مارے، نیب کے تفتیشی افسران کے رویے کے خلاف شکایات آ رہی ہیں، نیب کو اپنا گھر سدھارنا ہو گا۔ نیب کا تشخص برقرار رکھنے کے لیے تھپڑ مارنے کی اجازت نہیں دے سکتے، نیب لوگوں کی تذلیل کرتا ہے، یہ سلسلہ بند کروائیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ گھنٹوں لوگوں کو بلا کر بٹھایا جاتا ہے، نیب کے رویے پر کل ایک وکیل کا بیٹا میرے پائوں پڑ گیا۔دریں اثناسپریم کورٹ نے این جی اوز کی رجسٹریشن سے متعلق ازخودنوٹس کیس کی سماعت کے دوران مقامی این جی اوزکی فہرست طلب کرلی ۔چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے این جی اوزکی رجسٹریشن سے متعلق ازخودنوٹس کی سماعت کی ،سیکرٹری لاکمیشن نے عدالت کو بتایا کہ این جی اوزکوریگولیٹ کرنے کیلئے طریقہ وضع کرلیاہے۔چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کچھ این جی اوزاچھاکام کررہی ہیں،ایسے سخت احکامات بھی جاری ہوئے کہ این جی اوزکام چھوڑگئیں،ہم نے پوچھاتھاکونسی این جی اوزرجسٹرڈہیں اورکونسی نہیں،جو رجسٹرڈہیں ان کے معاملات کیسے ریگولیٹ کئے جاتے ہیں،چاروں صوبوں نے رجسٹرڈاورنان رجسٹرڈاین جی اوزکی تفصیل دینی تھی۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ 66 آئی این جی اوزکی فہرست دی گئی،27 این جی اوزکی رجسٹریشن مستردکی گئی۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ مقامی این جی اوزکی فہرست بھی عدالت کودیں اورچارٹ کی شکل میں معلومات مہیاکریں، سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی گئی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More