آدینزئی میں وبائی بخار سے 10 جاں بحق
چکدرہ(نمائندہ امت) آدینزئی لوئر دیر کے علاقہ بریمکی،بوچکی اور شوڑشنگ میں جان لیوابخار بے قابو، گزشتہ کئی روز میں خواتین اور بچوں پر مشتمل دس افراد کی جان لے لی ،تین افراد ہسپتال میں داخل ،علاج میں سولہ انجکشنز پر مبنی کورس بھی شامل ہے ایک انجکشن کی قیمت 20ہزارروپے ہے،تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی روز سے آدینزئی لوئر دیر کے مضافات میں واقع دورآفتادہ پہاڑی علاقہ بریمکی،بوچکی اور شوڑشنگ میں جان لیوا بیماری نے جنم لیاہے جس کی زد میں آکراب تک 10افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں،جاں بحق ہونے والوں میں گاؤں بوچکی کے رہائشی مظفر،محمد نعیم اور انورباچاکے بیٹے اور نیازبادشاہ کی بیٹی،بریمکی گاؤں کے رہائشی نصیب گل اور حبیب الرحمان کی بیٹیاں،رحمان گل کابیٹا،زوجہ انورخان اور غلام عمر کی والدہ جبکہ گاؤں شوڑشنگ کے غلام عمر کی والدہ شامل ہیں،دوسری جانب محمد دین بیٹی ،زوجہ رحیم زادہ اور بریمکی چارلی کاسات سالہ بچہ محمد اسرارولد سمیع الدین اس وقت پشاور کے مختلف سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں داخل ہیں،بیماربچے محمداسرارکے چچارحمان الدین اور کزن اکرام خان کے مطابق علاقہ میں پراسرارجان لیوا بخارنے عوام کو تشویش اور خوف وہراس میں مبتلاکردیاہے تاہم اب ڈاکٹروں کی جانب سے بیماری کی تشخیص کاواساکی ڈیزیزیعنی کاواساکی بخار کی صورت میں ہوئی ہے ڈاکٹرزکاکہناہے کہ یہ بیماری زیادہ تر وسطی اور شمالی امریکہ میں پائی جاتی ہے جہاں اس کی زد میں آکر ہرسال سینکڑوں لوگ مرجاتے ہیں ،ان کے مطابق کاواساکی ڈیزیز کے شکار مریض کے علاج میں دیگر ادویات سمیت 16انجکشنزپر مشتمل کورس بھی شامل ہے مگر ایک انجکشن کی قیمت 20ہزارروپے ہے جو کہ آدینزئی کے غریب اور پسماندہ علاقہ کے عوام کی بس سے باہر ہے جبکہ سرکاری سطح پر کاواساکی ڈیزیز کے مریضوں کے علاج معالجہ کے لئے اب تک کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں ،مرض کی علامات کے بارے میں بتایاگیاہے کہ مریض کاپوراجسم سرخی مائل جبکہ بخار ایک سوچاراور سوپانچ ڈگری ہوجاتاہے،بتایاجاتاہے جان لیوابخار کے شکار بعض مریض ہسپتالوں میں دم توڑچکے ہیں۔