سی ڈی اےکا90لاکھ میں خریدا مواصلاتی نظام غیرمعیاری نکلا
اسلام آباد(ناصرعباسی)وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے)کےحکام کی جانب سےمواصلاتی نظام کی خریداری کے لیے من پسند کمپنی کو نوازتے ہوئے غیر قانونی طور پرتقریبا 90 لاکھ روپے سے زائد مالیت کا ٹھیکہ دینے کا انکشاف ہوا ہے کمپنی کی جانب سے فراہم کردہ مواصلاتی غیر معیاری نکلا تاہم کمپنی کو سی ڈی اے حکام نے بلیک لسٹ نہیں کیا۔’’ امت‘‘ کو دستیاب دستاویزات کے مطابق سی ڈی اے کے شعبہ ماحولیات نے مواصلاتی نظام کی خریداری کے لیے نجی کمپنی کو تقریبا90 لاکھ روپے مالیت کا ٹھیکہ دیا ۔مذکورہ کمپنی جنرل سول انجینئرنگ ورکس کی کیٹگری 10 میں رجسٹرڈ تھی حالانکہ ٹھیکہ دینے کےلیے کمپنی کاٹیلی کمیونی کیشن کیٹگری میں رجسٹرڈ ہونا لازم تھا تاہم سی ڈی اے حکام نے نجی کمپنی کو نوازتے ہوئے لاکھوں روپے مالیت کا ٹھیکہ غیرقانونی طور پر دیدیا جبکہ پاکستان انجینئر نگ کونسل ( پی اے سی )کے قواعد کے مطابق انجینئرنگ سے متعلق کسی بھی قسم کی خریداری اور کام صرف ان کمپنیوں کو ہی دیا جاسکتا ہے جو اس شعبے میں تجربہ رکھتی ہو اور ان کمپنیوں کے پاس پی ای سی کا لائسنس ہو تاہم سی ڈی اے شعبہ ماحولیات کے حکام نے ان قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر من پسند کمپنی کو ٹھیکہ دیا معاملہ ڈیپارٹمنٹل اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس میں زیر بحث آیا تو نجی کمپنی کے متعلق مزید اہم انکشافات سامنے آئے جس کے مطابق جس کمپنی کو مواصلاتی نطام کی خریداری کا ٹھیکہ دیا گیاوہ متعلقہ کیٹگری میں رجسٹرڈ نہیں تھی جس پر اعلی سطح کمیٹی کے قیام کی ہدایت کرتے ہوئے ذمہ داران کا تعین کرنے کی ہدایت کی گئی۔ بعدازاں کمیٹی ممبران کو آگاہ کیا گیا کہ نجی کمپنی کی جانب سے مواصلاتی نظام غیر معیاری تھااور نجی کمپنی سے ساڑھے تین لاکھ روپے کی ریکوری کر لی گئی ہے اور معاملہ مزید تحقیقات کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارہ(ایف آئی اے) کے حوالے کردیا گیا ہے .