اسلام آباد( اویس احمد ) چیئرمین پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل ( پی اے آر سی )کی جانب سے سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے والے نیب زدہ افسر کے خلاف جاری تحقیقات رکوا کر اسے ترقی دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی اے آر سی نے ایگریکلچرل انجینئرنگ انسٹی ٹیوٹ (اے ای آئی) میں بطور پی ایس او تعینات شبیر احمد کلوڑ کو ترقی دیتے ہوئے ڈائریکٹر ایگریکلچر میگنائیزیشن، ایگریکلچرل انجیئرنگ ڈیپارٹمنٹ، پی اے آر سی تعینات کر دیا ہے۔یاد رہے شبیر احمد کلوڑ پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور پراجیکٹ ڈائریکٹر گملے بھرنے والی مشین کی درآمد پر قومی خزانے سے ایک کروڑ 34 لاکھ روپے خرچ کر ڈالے، جبکہ مذکورہ مشین 4 برس سے ناکارہ کھڑی ہے۔ مذکورہ منصوبے میں خورد برد پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی سفارش پر ادارے کی داخلی کمیٹی کی تحقیقات میں شبیر احمد کلوڑ پر الزامات ثابت ہونے کے باوجود چیئرمین پی اے آر سی نے ان کے خلاف ہونے والی تحقیقات کو روکنے کے احکامات جاری کر دیے۔بشیر احمد کلوڑ کے خلاف تحقیقات روکنے کےچند ہفتے بعد ہی چیئرمین پی اے آر سی نے بشیر احمد کلوڑکی ترقی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دی۔ ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیٹ غلام مرتضیٰ کے دستخط سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق بشیر احمد کلوڑ کو ڈائریکٹر کے عہدے پر ترقی دے دی گئی ہے۔ یاد رہےگملے بھرنے کی مشین کی خریداری کے معاملے پر’’امت‘‘ میں خبر کی اشاعت پر ایک شہری نے قومی احتساب بیورو(نیب) کو معاملے کی تحقیقات کے لیے درخواست دی تھی، جس پر نیب نے معاملے پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ پی اے آر سی ذرائع کے مطابق نیب حکام نے پی اے آر سی حکام سے اس منصوبے کی تفصیلات بھی مانگ لی ہیں۔ یاد رہے گملے بھرنے کی مشین کی خریداری 2014 میں خصوصی منصوبے کے تحت کی گئی تھی، جس پر قومی خزانے سے ایک کروڑ34 لاکھ روپے خرچ کیے گئے تھے، حالانکہ آڈیٹر جنرل ٹیم نے اپنے طور پر مذکورہ مشین کی جو قیمت معلوم کی تھی، وہ چند لاکھ روپے بنتی ہے۔ قومی خزانے سے سوا کروڑ روپے سے زائد خرچ کیے جانے کے باوجود مذکورہ مشین ایک دن بھی نہیں چل سکی اور تاحال بند پڑی ہے۔